اتوار , اکتوبر 12 2025

پی ٹی سی ایل کو ٹیلی نار پاکستان کے حصول کی مشروط منظوری

کمپٹیشن کمیشن نے پی ٹی سی ایل کی ٹیلی نار پاکستان اور اورین ٹاورز کے انضمام کی اجازت سخت شرائط کے ساتھ دے دی

کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کو ٹیلی نار پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ اور اورین ٹاورز پرائیویٹ لمیٹڈ کے 100 فیصد حصص کے حصول کی منظوری دے دی ہے، تاہم یہ منظوری متعدد سخت شرائط سے مشروط ہے تاکہ ٹیلی کام مارکیٹ میں مسابقت، شفافیت اور صارفین کے حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ فیصلہ آج سی سی پی ہیڈ آفس اسلام آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران سنایا گیا۔ چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو، ممبر سلمان امین، رجسٹرار شہزاد حسین اور ہیڈ آف لیگل عنبرین عباسی نے میڈیا کو فیصلے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ کمیشن نے مرجر کے دوران مارکیٹ ڈھانچے، ارتکاز کی سطح، ممکنہ فوائد اور مسابقتی خطرات کا گہرائی سے جائزہ لیا۔

ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے بتایا کہ کمیشن کا فیصلہ تمام ٹیلی کام آپریٹرز کے لیے مساوی مواقع فراہم کرتا ہے اور صارفین کے مفادات کو مقدم رکھتا ہے۔ ان کے مطابق انضمام کا مقصد سروسز کی بہتری، مصنوعات میں تنوع، اور ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی ہے، جس میں 5G کی جلد از جلد فراہمی شامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کمیشن نے امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کے متعلقہ فیصلوں کو مدنظر رکھا۔

ہیڈ آف لیگل، عنبرین عباسی نے بتایا کہ مارکیٹ شیئر، ذیلی مارکیٹس، اور انضمام کے نتیجے میں ممکنہ غیر مسابقتی رویوں کا مفصل جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مرجر کو مشروط منظوری دی گئی ہے تاکہ مارکیٹ میں شفافیت، مسابقت اور قانون پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔

کمیشن نے مندرجہ ذیل اہم شرائط عائد کی ہیں: پی ٹی سی ایل اور مرجر کے بعد قائم ہونے والی کمپنی الگ بورڈ اور انتظامیہ رکھے گی۔ اعلیٰ انتظامیہ کے لیے سخت اہلیت اور شفافیت کے اصول متعین کیے گئے ہیں، جن پر عمل کرنا اتصالات کی ذمہ داری ہو گی۔ اس کے علاوہ، ایک آزاد تھرڈ پارٹی ریویوَر مقرر کیا جائے گا جو پانچ سال تک فیصلے پر عملدرآمد، لین دین کی نگرانی، اور سی سی پی کو سہ ماہی رپورٹس جمع کروائے گا۔

متعلقہ پارٹی ٹرانزیکشنز اور کراس سبسڈائزیشن کو مسابقتی بنیادوں پر شفاف انداز میں کرنے کی شرط رکھی گئی ہے۔ انٹرکنیکشن اور انفراسٹرکچر شیئرنگ کے لیے تمام آپریٹرز کو مساوی رسائی دی جائے گی، اور تمام ریفرنس انٹرکنیکٹ آفرز (RIO) پی ٹی اے سے منظوری کے لیے پیش کرنا لازمی ہو گا۔

کمیشن نے پرائس ڈسکرمنیشن پر بھی پابندی عائد کی ہے۔ پی ٹی سی ایل کو IP بینڈوڈتھ، ایل ڈی آئی، ڈومیسٹک لیزڈ لائنز اور دیگر بنیادی خدمات کی قیمتوں کے لیے پی ٹی اے سے منظوری لینا ہو گی، اور ریٹیل مارکیٹ میں شکاری قیمتوں سے گریز کرنا لازم ہو گا۔

صارفین کے تحفظ اور جدیدیت کے فروغ کے لیے خدمات کے معیار، ٹیکنالوجیکل انوویشن اور ٹیرف منظوری کی شرائط بھی شامل کی گئی ہیں۔ مرجر کے ذریعے حاصل ہونے والے ممکنہ فوائد کو صارفین تک منتقل کرنے کا باضابطہ ثبوت دینا بھی لازم ہوگا۔

مزید برآں، سی سی پی کو یہ اختیار حاصل ہو گا کہ وہ مستقبل میں اگر کسی بھی قسم کی غیر مسابقتی سرگرمی یا شرائط کی خلاف ورزی دیکھے تو پی ٹی سی ایل کو اثاثوں یا کاروبار کے کسی حصے کی فروخت پر مجبور کر سکے۔

ممبر سلمان امین نے واضح کیا کہ ان شرائط کا مقصد جانبداری، شکاری قیمتوں، اور نئی کمپنیوں کے لیے مارکیٹ میں داخلے کی راہ میں رکاوٹوں کو روکنا ہے، اور اس سارے عمل پر سی سی پی اور پی ٹی اے کی مشترکہ نگرانی جاری رہے گی۔

یہ فیصلہ پاکستان کی ٹیلی کام مارکیٹ میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔ ٹیلی نار پاکستان، جو 2005 سے موبائل مارکیٹ کا اہم حصہ رہی ہے، اب پی ٹی سی ایل کے کنٹرول میں آ رہی ہے، جو پہلے ہی فکسڈ لائن اور براڈبینڈ میں نمایاں مقام رکھتی ہے۔ اس انضمام سے پی ٹی سی ایل کو موبائل صارفین تک براہ راست رسائی حاصل ہو جائے گی، اور وہ جاز اور زونگ جیسے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ سخت مقابلے کی پوزیشن میں آ جائے گا۔

سی سی پی کا یہ فیصلہ ملکی ٹیلی کام مارکیٹ کو ترقی، مسابقت اور جدیدیت کے توازن کے ساتھ آگے بڑھانے کی کوشش کا حصہ ہے، جو مستقبل میں 5G سمیت دیگر جدید سروسز کے آغاز میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ آیا یہ مرجر اپنے وعدہ شدہ فوائد دے پائے گا یا نہیں، اس کا انحصار ان شرائط پر مکمل عملدرآمد اور مؤثر نگرانی پر ہو گا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے