پیر , اکتوبر 13 2025

ٹرمپ کی ٹک ٹاک کی امریکی ملکیت کی منظوری

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک امریکی کنٹرول میں آ چکی ہے، غزہ اور یرغمالیوں سے متعلق مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک سے متعلق ایک اہم ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے تحت ایپ کی ملکیت اب امریکی سرمایہ کاروں کے سپرد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس پیش رفت کو “امریکی ڈیٹا کی حفاظت کی جانب ایک مثبت قدم” قرار دیا۔ صدر ٹرمپ کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ نے اس معاہدے کی منظوری کے لیے ایک شاندار کردار ادا کیا۔

اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، “ٹک ٹاک اب مکمل طور پر امریکی کنٹرول میں آ چکی ہے، جس سے ہمارے شہریوں کی پرائیویسی اور قومی سلامتی کو تحفظ ملے گا۔”

یاد رہے کہ امریکی حکومت ماضی میں کئی بار یہ خدشہ ظاہر کر چکی تھی کہ ٹک ٹاک چینی حکومت کے زیر اثر ہونے کے باعث امریکی شہریوں کا ڈیٹا خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ 2020 میں بھی ٹرمپ انتظامیہ نے ٹک ٹاک پر پابندی کی دھمکی دی تھی، جس کے بعد اس کے امریکی اثاثوں کی فروخت کا عمل شروع ہوا۔ اس بار ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے یہ عمل عملی شکل اختیار کر چکا ہے۔

صدر ٹرمپ نے اپنی گفتگو میں عالمی امور پر بھی روشنی ڈالی، بالخصوص غزہ کی صورتحال پر۔ انہوں نے کہا کہ آج غزہ سے متعلق اہم مذاکرات ہوئے ہیں، جن میں متعدد مسلم ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بات چیت انتہائی مثبت رہی اور مستقبل قریب میں یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پا سکتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کو بھی “شاندار” قرار دیا۔ حالیہ دنوں میں ترکی اور امریکہ کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ رہا ہے، بالخصوص مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور نیٹو معاملات کے حوالے سے، تاہم اس ملاقات کو ایک تعمیری قدم تصور کیا جا رہا ہے۔

ٹرمپ کی جانب سے ٹک ٹاک کے کنٹرول، غزہ پر مذاکرات اور یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے دیے گئے بیانات امریکہ کی داخلی سلامتی، سفارتی تعلقات اور مشرق وسطیٰ میں اس کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ سمجھے جا رہے ہیں۔

ٹک ٹاک کی نئی امریکی ملکیت کے حوالے سے مزید تفصیلات جلد متوقع ہیں، تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق امریکی ٹیک کمپنیوں اور سرمایہ کاروں پر مشتمل ایک کنسورشیم اس خریداری میں پیش پیش ہے۔

اس فیصلے کا اثر نہ صرف سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی سیکٹر پر پڑے گا بلکہ امریکہ اور چین کے درمیان معاشی تعلقات پر بھی نظر آئے گا۔ چین کی جانب سے فی الحال اس معاہدے پر کوئی منفی ردعمل سامنے نہیں آیا، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ دونوں ممالک اس پیش رفت کو کشیدگی کے بجائے تعاون کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے گفتگو کے اختتام پر کہا کہ “ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر دنیا کو محفوظ اور آزاد بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ٹک ٹاک کی ملکیت کا یہ منتقلی عمل ہمارے قومی مفادات کا تحفظ کرے گا اور دنیا بھر میں ہمارے اصولوں کو مضبوط کرے گا۔”

ٹک ٹاک، ٹرمپ، اور غزہ سے متعلق ان حالیہ بیانات نے ایک بار پھر امریکی داخلہ و خارجہ پالیسی میں سوشل میڈیا کے بڑھتے کردار اور مشرق وسطیٰ میں سفارتی توازن کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے