منگل , اکتوبر 14 2025

کراچی کے سرکاری کالجز کے پوزیشن ہولڈرز طلبا کو مفت الیکٹرک بائیکس ملیں گی

وزیراعظم کے پروگرام کے تحت کراچی کے انٹرمیڈیٹ امتحانات میں نمایاں پوزیشن لینے والے سرکاری کالجز کے طلبا کو انعام میں الیکٹرک موٹرسائیکلیں دی جائیں گی

کراچی کے انٹرمیڈیٹ سطح کے امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے سرکاری کالجز کے طلبا کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کے خصوصی پروگرام کے تحت مفت الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین فقیر محمد لاکھو کے مطابق یہ موٹرسائیکلیں پوزیشن ہولڈرز طلبا کی تعلیمی کارکردگی کے اعتراف کے طور پر دی جا رہی ہیں، اور یہ سلسلہ 2030 تک ہر سال جاری رہے گا۔

اس اسکیم کے تحت پہلی بار کراچی کے سرکاری تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے درجنوں طلبا کو انعام میں الیکٹرک بائیکس دی جائیں گی۔ ان بائیکس کی فراہمی کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور موٹرسائیکلیں مقررہ مقامات پر پہنچا دی گئی ہیں۔ جلد ہی ایک باوقار تقریب منعقد کی جائے گی جس میں طلبا، ان کے والدین اور تعلیمی، سماجی و سرکاری شخصیات شرکت کریں گی۔

یہ اقدام نہ صرف طلبا کی حوصلہ افزائی کے لیے ہے بلکہ ملک میں الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کا بھی حصہ ہے۔ حکومت پاکستان نے حالیہ برسوں میں الیکٹرک گاڑیوں کو متعارف کروانے اور فروغ دینے کے لیے متعدد پالیسی اقدامات کیے ہیں، جن کا مقصد ماحول دوست ٹیکنالوجی کو اپنانا اور ایندھن پر انحصار کم کرنا ہے۔

اسی تسلسل میں، وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک بھر میں الیکٹرک وہیکلز کے فروغ، الیکٹرک بائیکس، رکشوں اور لوڈرز کی تیاری اور ان کی آسان دستیابی کے لیے حکومتی معاونت کے نکات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اس اسکیم کے تحت ملک کے تمام تعلیمی بورڈز بشمول فیڈرل بورڈ کے انٹرمیڈیٹ امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا کو بھی الیکٹرک بائیکس فراہم کی جائیں گی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ اس اسکیم میں خواتین طلبا کے لیے 25 فیصد خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ہے، جبکہ باقی صوبوں کے لیے آبادی کے لحاظ سے کوٹہ مقرر کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے خاص طور پر بلوچستان کے لیے کوٹہ 10 فیصد تک بڑھانے کی ہدایت کی، تاکہ وہاں کے طلبا کو بھی بھرپور موقع مل سکے۔

اس اسکیم کا ایک اور اہم پہلو صنعتی ترقی اور روزگار کی فراہمی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس اسکیم کی بدولت پاکستان میں بیٹری بنانے والی چار نئی کمپنیاں اپنے آپریشن کا آغاز کر رہی ہیں، جو ملک میں نہ صرف نئی سرمایہ کاری کا ذریعہ بنیں گی بلکہ روزگار کے ہزاروں مواقع بھی پیدا کریں گی۔ وزیر اعظم نے متعلقہ وزارتوں کو اس اسکیم کے جلد از جلد آغاز کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ فائدہ مند نتائج جلد سامنے آ سکیں۔

دوسری جانب، انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (ICMA) نے کراچی کے پوزیشن ہولڈرز طلبا کے لیے مکمل اسکالرشپ کا اعلان بھی کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد صرف انعام دینا نہیں بلکہ اعلیٰ تعلیم کی راہ میں مالی رکاوٹوں کو ختم کرنا ہے، تاکہ ہونہار طلبا اپنی تعلیم کو بغیر کسی دباؤ کے جاری رکھ سکیں۔

حکومتی سطح پر اس طرح کی حوصلہ افزائی پاکستان میں تعلیمی نظام کی بہتری اور باصلاحیت نوجوانوں کو آگے لانے کے لیے ایک مثبت قدم تصور کی جا رہی ہے۔ اس پروگرام کے تحت دی جانے والی الیکٹرک بائیکس نہ صرف علامتی انعام ہیں بلکہ نوجوانوں کے لیے نقل و حمل کی آسانی، ماحولیاتی شعور، اور تکنیکی تبدیلی کے فروغ کی علامت بھی ہیں۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان میں تعلیمی کامیابی اور ٹیکنالوجی کے امتزاج کو فروغ دینے کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔ وزیراعظم کے اس ویژن کو سراہا جا رہا ہے کہ وہ نہ صرف تعلیمی ترقی بلکہ ماحولیاتی بہتری اور صنعتی جدت کو بھی یکساں اہمیت دے رہے ہیں۔

پوزیشن ہولڈر طلبا کو الیکٹرک بائیکس کی فراہمی نہ صرف ان کی تعلیمی کاوشوں کا اعتراف ہے بلکہ پاکستان کے تعلیمی اور ماحولیاتی مستقبل کی جانب ایک مثبت اور بامقصد قدم بھی ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے