پیر , اکتوبر 13 2025

انگور میں چھپے طبی فوائد: کینسر سے دل تک تحفظ

انگور پانی، وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ایک ایسا پھل ہے جو نہ صرف صحت بخش غذا کا حصہ ہے بلکہ کئی امراض کے قدرتی علاج میں بھی معاون ہے

انگور صدیوں سے مشرقی اور مغربی طب کا اہم جز رہا ہے، جو جگر، گردے، دل، آنکھوں، جِلد اور ذہنی صحت کے مسائل کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق اس میں شامل قدرتی اجزا جیسے ریسویراٹرول، پولی فینولز، فائبر اور پوٹاشیئم مختلف بیماریوں سے تحفظ فراہم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

روزمرہ استعمال میں انگور کی اہمیت جسم کی اندرونی صفائی سے شروع ہوتی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ روزانہ تھوڑی مقدار میں انگور کھانے سے جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج بہتر ہوتا ہے۔ انگور میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی انفلامیٹری مرکبات جسم کو فاسد اثرات سے محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہی اجزا کینسر جیسے جان لیوا مرض کے خلاف بھی مدافعت بڑھاتے ہیں۔

امریکی جریدے “میڈیکل نیوز ٹوڈے” کے مطابق پولی فینولز کینسر پیدا کرنے والے خلیات کی افزائش کو سست یا روک سکتے ہیں۔ خاص طور پر جگر، معدہ، چھاتی، آنتوں، خون اور جِلد کے کینسر میں سرخ انگور مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس میں موجود ریسویراٹرول نہ صرف ایک طاقتور اینٹی انفلامیٹری جز ہے بلکہ اسے کئی “اینٹی کینسر ڈائٹ پلانز” میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔

دل کے مریضوں کے لیے بھی انگور ایک قدرتی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ پولی فینولز خراب کولیسٹرول (LDL) کو کم کرتے ہیں اور شریانوں کو سخت ہونے سے بچاتے ہیں۔ پوٹاشیئم کی زیادہ اور سوڈیم کی کم مقدار دل کی صحت کو بہتر بناتی ہے اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دل کے امراض میں مبتلا افراد کو اکثر انگور کو غذا کا حصہ بنانے کی سفارش کی جاتی ہے۔

قبض اور ذیابیطس کے مسائل میں بھی انگور مؤثر ہے۔ فائبر اور پانی کی موجودگی نظامِ ہضم کو بہتر بناتی ہے، جس سے قبض سے نجات ملتی ہے۔ 2013ء کی ایک سائنسی تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا کہ وہ افراد جو ہفتے میں تین بار انگور، بلیک بیریز، سیب یا ناشپاتی کھاتے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ سات فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

خوراک کے ماہرین کے مطابق 150 گرام انگور میں تقریباً 100 کیلوریز اور 10 گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں۔ اس میں چکنائی اور پروٹین نہ ہونے کے برابر ہے، جس کی وجہ سے یہ ڈائٹ پلان پر عمل کرنے والوں کے لیے مثالی سمجھا جاتا ہے۔ تاہم، اعتدال میں رہ کر کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ شکر کی زیادتی سے بچا جا سکے۔

انگور کا اثر صرف اندرونی اعضاء تک محدود نہیں بلکہ یہ جِلد اور بالوں کی صحت پر بھی نمایاں اثر ڈالتا ہے۔ 2009ء میں رومانیہ کی یونیورسٹی آف اوویدیئس کی تحقیق کے مطابق بلیک انگور میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس بڑھاپے کی علامات کو سست کرتے اور جِلد کی لچک میں اضافہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ بلیک انگور بالوں کو چمکدار بنانے، خشکی اور جِلدی سوزش سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔

آنکھوں کی صحت کے لیے بھی ریسویراٹرول فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس مرکب کی مدد سے گلوکوما، موتیا اور عمر رسیدگی کے باعث بینائی کی کمزوری سے بچاؤ ممکن ہو سکتا ہے۔ جِلدی ماہرین کے مطابق انگور چہرے پر نکھار لانے کے ساتھ ساتھ مہاسوں اور جِلدی جلن کو بھی کم کرتا ہے۔

ذہنی صحت کے حوالے سے بھی انگور کو مؤثر مانا گیا ہے۔ 2018ء میں ماؤنٹ سینائی اسپتال، امریکا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق انگور میں موجود اجزا ذہنی دباؤ، ڈپریشن اور بے چینی کو کم کرتے ہیں۔ خاص طور پر ریسویراٹرول سماجی دباؤ سے پیدا ہونے والے ذہنی امراض میں بہتری کا سبب بن سکتا ہے۔

مجموعی طور پر دیکھا جائے تو انگور صرف ایک عام پھل نہیں بلکہ قدرتی ادویاتی خصوصیات رکھنے والا ایک ایسا غذائی ذریعہ ہے جو مختلف جسمانی و ذہنی مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ تاہم، کسی بھی دوا یا خوراک کی طرح، اسے بھی اعتدال میں استعمال کرنا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے