منگل , اکتوبر 14 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 950 پوائنٹس کا اضافہ، سرمایہ کار پالیسی ریٹ کے منتظر

کے ایس ای 100 انڈیکس 155,389 پوائنٹس پر پہنچ گیا، کمرشل بینکوں، توانائی اور ریفائنری شعبوں میں تیزی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) نے پیر کی صبح تیزی کی لہر کے ساتھ کاروباری ہفتے کا آغاز کیا، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 950 سے زائد پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مارکیٹ میں یہ اضافہ ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی خریداری کے بھرپور رجحان کے باعث سامنے آیا، جس نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا۔

پیر کی صبح 10 بجکر 5 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 950.22 پوائنٹس یا 0.62 فیصد اضافے کے ساتھ 155,389.90 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ اس مثبت پیش رفت کے پیچھے مختلف شعبہ جات میں خریداری کی بحالی کو اہم عنصر قرار دیا جا رہا ہے، جن میں کمرشل بینکنگ، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ کمپنیز (OMCs)، بجلی پیدا کرنے والے ادارے اور ریفائنریز شامل ہیں۔

مارکیٹ میں نمایاں طور پر مثبت کارکردگی دکھانے والے اسٹاکس میں اے آر ایل، حبکو، ماری پیٹرولیم، پی او ایل، پی پی ایل، پی ایس او، وافی انرجی، ایچ بی ایل، نیشنل بینک اور یو بی ایل شامل تھے، جنہوں نے مارکیٹ کے مجموعی رجحان کو تقویت بخشی۔

سرمایہ کاروں کی توجہ اس وقت اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کے آج متوقع اجلاس پر مرکوز ہے، جس میں ملک کی شرح سود (پالیسی ریٹ) کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ گزشتہ اجلاس، جو 30 جون 2025 کو منعقد ہوا تھا، میں کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ فیصلہ مہنگائی کے منظرنامے میں غیر متوقع خرابی، بالخصوص گیس ٹیرف میں اضافے کے باعث کیا گیا تھا۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے بعد اجناس اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ شرحِ مہنگائی کو متاثر کر سکتا ہے، اس لیے توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک موجودہ اجلاس میں بھی شرح سود میں کسی تبدیلی سے گریز کرے گا اور اسے 11 فیصد پر برقرار رکھا جائے گا۔

گزشتہ ہفتے بھی اسٹاک مارکیٹ میں خاصا اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں سرمایہ کاروں نے ایک جانب انڈیکس کو نئی بلند ترین سطحوں تک لے جایا، وہیں دوسری جانب منافع سمیٹنے کے رجحان نے مارکیٹ کو نیچے کی جانب بھی دھکیلا۔ ہفتہ وار بنیاد پر کے ایس ای 100 انڈیکس نے 157,817 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح کو دوران ٹریڈنگ عبور کیا، تاہم جمعے کے روز مارکیٹ 154,440 پوائنٹس پر بند ہوئی، جو کہ ہفتہ وار اعتبار سے محض 163 پوائنٹس یا 0.1 فیصد کا اضافہ تھا۔

مارکیٹ ماہرین کے مطابق رواں ہفتے مانیٹری پالیسی کے اعلان، مہنگائی کے اعداد و شمار اور ممکنہ سیاسی پیش رفتیں سرمایہ کاری کے رجحانات پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔ بینکنگ اور توانائی کے شعبے اب بھی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز ہیں، خاص طور پر وہ ادارے جو زیادہ منافع یا ڈیوڈنڈ ییلڈ فراہم کرتے ہیں۔

اس تیزی کے باوجود ماہرین نے احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کی موجودگی بدستور قائم ہے۔ ملک کی معاشی صورتحال، کرنسی کا استحکام، شرح سود کی سمت، اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی عملداری جیسے عوامل مستقبل قریب میں سرمایہ کاری کے فیصلوں کو متاثر کریں گے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی حالیہ کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار اب بھی مخصوص مواقع پر پراعتماد ہیں، بشرطیکہ مالیاتی پالیسی میں استحکام اور شفافیت برقرار رکھی جائے۔ سرمایہ کاروں کی نظریں اب مانیٹری پالیسی کمیٹی کے فیصلے پر مرکوز ہیں، جو آئندہ مارکیٹ کے رجحان کا تعین کرے گا۔

#PSX #StockMarket #PakistanEconomy #PolicyRate #PSX950

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …