پیر , اکتوبر 13 2025

پنجاب کے کالجز میں 8 ہزار سے زائد ٹیچنگ انٹرنز کی بھرتی کی منظوری

محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ تعلیمی معیار بہتر بنانے کیلئے امیدواروں سے عمر کی شرط ختم کر دی گئی ہے

پنجاب حکومت نے سرکاری کالجز میں اساتذہ کی شدید کمی پر قابو پانے کے لیے 8 ہزار سے زائد ٹیچنگ انٹرنز کی عارضی بھرتی کی منظوری دے دی ہے۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کے مطابق ان بھرتیوں کا مقصد تدریسی عمل میں خلل کو ختم کرنا اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں معیار کو بہتر بنانا ہے۔ اس اقدام کو صوبے بھر میں بڑھتے تعلیمی خلاء کو پُر کرنے کی ایک اہم کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق، ٹیچنگ انٹرنز کی یہ تعیناتیاں 7 سے 10 ماہ کی مدت کے لیے ہوں گی۔ آسامیوں میں اقلیتوں کے لیے 5 فیصد اور معذور افراد کے لیے 3 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے، جو پاکستان میں سماجی شمولیت کے اصولوں کے تحت ایک قابلِ تحسین اقدام سمجھا جا رہا ہے۔

بھرتی کے لیے تعلیمی معیار بھی متعین کر دیا گیا ہے۔ امیدوار کے پاس کم از کم بی ایس یا ماسٹرز ڈگری ہونا لازمی قرار دی گئی ہے، جبکہ ایم فل یا پی ایچ ڈی ڈگری رکھنے والے امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سکیم کے تحت امیدواروں کے لیے عمر کی کوئی بالائی حد مقرر نہیں کی گئی، جس سے مختلف عمر کے تعلیمی ماہرین کو مواقع میسر آئیں گے۔

پنجاب کے کئی کالجز میں تدریسی عملے کی کمی کے باعث تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہو رہی تھیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ مستقل اسامیوں پر بھرتی کا تاخیر کا شکار ہونا ہے۔ عارضی ٹیچنگ انٹرن شپ اسکیم کو ایک عبوری حل کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے تاکہ کالجز میں تعلیمی نظام رواں رکھا جا سکے۔ ماہرین تعلیم کا ماننا ہے کہ یہ قدم وقتی طور پر طلبہ کے تعلیمی سفر میں تسلسل کو یقینی بنانے میں مدد دے گا، تاہم مستقل بھرتیوں کا عمل بھی فوری مکمل ہونا چاہیے۔

اس اعلان کے ساتھ ساتھ محکمہ تعلیم پنجاب نے یہ بھی بتایا کہ حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مزید 26 سرکاری اسکول آئندہ دو دنوں کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔ ان اسکولوں کی بندش کا فیصلہ طلبہ کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، جبکہ تعلیمی اداروں کی بحالی کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

پنجاب میں اس سے قبل بھی تدریسی بحران کے حل کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے تھے، تاہم 8 ہزار سے زائد ٹیچنگ انٹرنز کی ایک ساتھ بھرتی ایک نیا ریکارڈ تصور کی جا رہی ہے۔ تعلیمی حلقوں میں اس فیصلے کو سراہا جا رہا ہے کیونکہ اس سے نہ صرف تدریسی خلاء پر قابو پایا جائے گا بلکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔

حکومت پنجاب نے بھرتی کے عمل کو شفاف اور میرٹ پر مبنی رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اور کہا ہے کہ جلد ہی درخواستوں کی وصولی، انٹرویوز اور تعیناتیوں کا مکمل شیڈول جاری کیا جائے گا۔ آن لائن درخواست کے لیے ایک مرکزی پورٹل کے قیام پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاکہ امیدواروں کو آسانی فراہم کی جا سکے۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک بھر میں تعلیمی ادارے فنڈز کی کمی، انفراسٹرکچر کے مسائل اور عملے کی کمی جیسے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔ اگر یہ اسکیم کامیاب رہی تو مستقبل میں اسے دیگر صوبوں میں بھی وسعت دی جا سکتی ہے۔

ٹیچنگ انٹرن شپ اسکیم نہ صرف تعلیمی نظام کو سہارا دینے کا ذریعہ بنے گی بلکہ اساتذہ کے تربیتی عمل میں بھی بہتری لا سکتی ہے۔ ماہرین تعلیم کی رائے میں اگر ان انٹرنز کو مناسب تربیت دی جائے اور کارکردگی کی بنیاد پر مستقل ملازمت کے مواقع فراہم کیے جائیں، تو یہ اقدام تعلیم کے شعبے میں ایک مثبت تبدیلی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔

محکمہ تعلیم پنجاب کی جانب سے اعلان کردہ یہ اسکیم صوبے میں تعلیمی بہتری کی جانب ایک اہم قدم قرار دی جا رہی ہے، جس سے نہ صرف اساتذہ کی کمی کا وقتی حل نکلے گا بلکہ نوجوان تعلیم یافتہ افراد کو باعزت روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔

#TeachingInterns #PunjabEducation #CollegeJobs #JobsInPunjab #EducationPakistan

About Aftab Ahmed

Check Also

خیبرپختونخوا اسمبلی میں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب پر سیاسی ہلچل

خیبرپختونخوا اسمبلی میں آج نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس طلب کر لیا گیا …