اتوار , اکتوبر 12 2025

سیلاب متاثرین کو بجلی کے بل بھیجنا مناسب نہیں، وزیر خزانہ

محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب سے حکومت نے سبق سیکھا، آئی ایم ایف نے بھی موجودہ صورتحال کو سمجھ لیا ہے

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حالیہ تباہ کن سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں عوام کو فوری طور پر بجلی کے بل بھیجنا کسی طور پر مناسب نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اس آفت سے کئی اہم اسباق سیکھے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات اور غیر ذمہ دارانہ شہری منصوبہ بندی پر سنجیدگی سے غور کیا جائے۔

یہ بات انہوں نے اتوار کے روز کمالیہ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ “صاف الفاظ میں کچھ نقصان ہمارا اپنا پیدا کردہ تھا” اور ہمیں اب ان پہلوؤں پر غور کرنا ہوگا کہ ہم کن علاقوں میں آبادیاں بسا رہے ہیں، سوسائٹیز کہاں تعمیر کی جا رہی ہیں اور زوننگ قوانین پر کس حد تک عمل ہو رہا ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں بار بار قدرتی آفات سے نقصان ہوتا ہے۔ ان کے مطابق حکومت کی اولین ترجیح متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی اور آئندہ ایسی صورتحال سے بچاؤ کے لیے مؤثر منصوبہ بندی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حالیہ سیلاب میں حکومت اور ریاستی اداروں نے مثالی ریلیف آپریشنز کیے ہیں، اور خاص طور پر ٹوبہ ٹیک سنگھ جیسے علاقوں میں جانی نقصان کم ہوا ہے، جس کا کریڈٹ افواج پاکستان سمیت تمام ریسکیو اداروں کو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں سڑکیں، پل، مکانات اور دیگر املاک شدید نقصان کا شکار ہوئے ہیں اور حکومت ان ڈھانچوں کو ازسر نو تعمیر کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ کرے پانی جلد اترے تاکہ اگلی فصلیں وقت پر کاشت ہو سکیں اور کسانوں کو معاشی بحالی میں سہولت ملے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی برادری اس وقت پاکستان کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستانی عوام کس کٹھن وقت سے گزر رہے ہیں۔ ایسے میں سیلاب زدہ علاقوں کے عوام پر بجلی کے بلوں کا بوجھ ڈالنا نہ صرف غیر مناسب بلکہ غیر انسانی عمل ہوگا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اس وقت پہلے ہی آئی ایم ایف کے معاشی پروگرام کا حصہ ہے، تاہم حکومت نے موجودہ صورتحال کی نزاکت کو عالمی مالیاتی ادارے تک پہنچایا ہے۔ خوش آئند امر یہ ہے کہ آئی ایم ایف نے اس انسانی بحران کو سمجھ لیا ہے اور فوری ریلیف اقدامات کے لیے سخت شرائط پر نرمی کا عندیہ دیا ہے۔

وزیر خزانہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ موجودہ حالات میں حکومت اپنے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے فوری امدادی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ ان کے بقول، جب تک بیرونی امداد آتی ہے، حکومت مقامی سطح پر فنڈز کا استعمال جاری رکھے گی تاکہ متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر بھی کام کر رہی ہے، اور تاجر برادری کو سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اہم ترجیح ہے۔

اس بیان نے حکومت کی اس نیت کو واضح کر دیا ہے کہ وہ قدرتی آفات کے خطرات کو اب محض وقتی آزمائش کے بجائے ایک مستقل چیلنج کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ وزیر خزانہ کے ان ریمارکس سے امید کی جا سکتی ہے کہ ماحولیاتی بہتری، شہری منصوبہ بندی اور معاشی پالیسی سازی میں مزید سنجیدگی آئے گی، تاکہ آنے والے برسوں میں ایسی تباہی کا تدارک ممکن ہو سکے۔

#PakistanFloods #FloodRelief #ElectricityBills #EconomicRelief #Pakistan #FinancialAid #SupportVictims

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …