منگل , اکتوبر 14 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج 151 ہزار پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر

انٹربینک مارکیٹ میں روپیہ مستحکم، ڈالر 281.47 پر آگیا

مثبت معاشی اشاریوں اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس بدھ کو 700 سے زائد پوائنٹس بڑھ کر 151,717 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کے روز بھی زبردست تیزی دیکھی گئی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس نے نئی بلند سطح کو چھو لیا۔ کاروبار کے آغاز کے کچھ ہی دیر بعد صبح 9 بجکر 35 منٹ پر انڈیکس 741.62 پوائنٹس یا 0.49 فیصد اضافے کے ساتھ 151,717.10 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ یہ مسلسل دوسرے دن کی نمایاں تیزی ہے جب مارکیٹ نے سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد اور بہتر معاشی اشاریوں کا مثبت اثر قبول کیا۔

اہم شعبوں میں بڑے پیمانے پر خریداری دیکھنے میں آئی، جن میں سیمنٹ، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سیز)، پاور جنریشن اور ریفائنری شامل ہیں۔ ان میں او جی ڈی سی، ماری پٹرولیم، عطاء ریفائنری لمیٹڈ (اے آر ایل)، حب پاور کمپنی، سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی)، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل)، پاکستان آئل فیلڈز (پی او ایل)، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) اور وافی کی کارکردگی مثبت رہی۔

جے ایس گلوبل کے ہیڈ آف ریسرچ وقاص غنی نے بزنس ریکارڈر سے گفتگو میں کہا کہ یہ تیزی مضبوط کارپوریٹ منافع اور مثبت معاشی اعداد و شمار کا نتیجہ ہے۔ ان کے مطابق سائیکلیکل شعبے، بالخصوص سیمنٹ اسٹاکس، مستحکم فروخت اور منافع بخش نتائج کے باعث سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کم شرح سود کے باوجود بینکنگ سیکٹر نے مستحکم منافع کے ذریعے انڈیکس کو سہارا دیا، جبکہ آٹو سیکٹر بھی بہتر فروخت کی بدولت نمایاں رہا۔

اس سے ایک دن قبل، منگل کو کے ایس ای 100 انڈیکس 1,004 پوائنٹس یا 0.67 فیصد اضافے کے ساتھ 150,975.48 پوائنٹس پر بند ہوا تھا، جو ایک دن میں قابلِ ذکر اضافہ تھا۔ اس طرح دو دن کے دوران انڈیکس میں مجموعی طور پر 1,700 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ رجحان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ سرمایہ کار معیشت کے حوالے سے اعتماد محسوس کر رہے ہیں۔ بیرونی کھاتوں میں بہتری، زرمبادلہ کے ذخائر کے استحکام اور کارپوریٹ سیکٹر کے مضبوط نتائج نے مارکیٹ کو سہارا دیا ہے۔ علاوہ ازیں، بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ جاری مذاکرات میں پیش رفت اور حکومتی پالیسیوں کی سمت نے بھی اعتماد بحال کرنے میں کردار ادا کیا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اس سال کے آغاز سے ہی اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آ رہا ہے، تاہم حالیہ ہفتوں میں مثبت رجحان نمایاں ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر معاشی اشاریے بہتر رہتے ہیں تو مارکیٹ مزید اوپر جا سکتی ہے، تاہم سیاسی اور عالمی عوامل بھی سرمایہ کاروں کے فیصلوں پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔

151 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرنا نہ صرف سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد کی نشانی ہے بلکہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں ایک اور سنگ میل بھی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اگر یہی رجحان برقرار رہا تو آئندہ دنوں میں کے ایس ای 100 انڈیکس مزید ریکارڈ سطحوں کو چھو سکتا ہے، جس سے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

انٹربینک مارکیٹ

بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری رہا اور ڈالر 25 پیسے کمی کے بعد 281.47 روپے پر ٹریڈ ہوا۔

انٹربینک زرمبادلہ مارکیٹ میں بدھ کے روز مقامی کرنسی نے ڈالر کے مقابلے میں معمولی بہتری دکھائی۔ صبح 10 بجے کے اعداد و شمار کے مطابق امریکی ڈالر کی قدر 25 پیسے یا 0.09 فیصد کمی کے ساتھ 281.47 روپے تک آگئی۔ گزشتہ روز منگل کو ڈالر 281.72 روپے پر بند ہوا تھا۔

کرنسی ڈیلرز کے مطابق روپے میں یہ بہتری زرمبادلہ کے ذخائر کے استحکام، بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ میں کمی اور درآمدی طلب کے نسبتاً کنٹرول میں رہنے کا نتیجہ ہے۔ حالیہ ہفتوں میں مرکزی بینک کی پالیسی اقدامات اور کرنسی مارکیٹ میں انتظامی اصلاحات نے بھی مقامی کرنسی کو سہارا دیا ہے۔

ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب پاکستان اسٹاک ایکسچینج بھی مثبت رجحان دکھا رہی ہے۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں نسبتاً کمی نے درآمدی بل پر دباؤ کو کم کیا ہے، جو روپے کے لیے معاون ثابت ہوا ہے۔

تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اگر زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید بہتری آتی ہے اور بیرونی مالیاتی اداروں سے متوقع فنڈنگ بروقت مل جاتی ہے تو آنے والے دنوں میں روپے کی قدر مزید مستحکم رہ سکتی ہے۔ تاہم سیاسی غیر یقینی اور عالمی کرنسی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اب بھی ممکنہ خطرات کے طور پر موجود ہیں۔

بدھ کو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی یہ بہتری اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ مقامی کرنسی فی الحال دباؤ سے نکل کر ایک مستحکم پوزیشن اختیار کر رہی ہے، جو معیشت کے لیے مثبت اشارہ ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سینیٹر انوشہ رحمان پنجاب کی سینئر ایڈوائزر مقرر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینیٹر …