جمعرات کو ٹریڈنگ مثبت آغاز کے ساتھ ہوئی، آٹوموبائل اور بینکنگ اسٹاکس میں نمایاں خریداری دیکھی گئی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو ٹریڈنگ کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ ہوا، جہاں سرمایہ کاروں کی جانب سے خریداری کے باعث بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں ابتدائی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ صبح 10 بجکر 35 منٹ تک انڈیکس 136.81 پوائنٹس یا 0.09 فیصد بڑھ کر 147,630.84 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
کاروباری سیشن کے دوران آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینک، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سیز) میں سرگرمی نمایاں رہی۔ بڑے سرمایہ کاری حجم والے اسٹاکس جیسے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او)، ماری پیٹرولیم، پاکستان آئل فیلڈز (پی او ایل)، میزان بینک (ایم ای بی ایل)، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل)، ہونڈا ایٹلس کارز (ایچ سی اے آر) اور انڈس موٹر کمپنی (آئی این ڈی یو) بھی مثبت زون میں ٹریڈ کر رہے تھے۔
یہ بہتری ایک دن قبل آنے والی نمایاں مندی کے بعد سامنے آئی ہے۔ بدھ کے روز مارکیٹ میں مسلسل تیسرے سیشن کے دوران دباؤ دیکھنے میں آیا تھا جب سرمایہ کار رول اوور پریشر، کمزور معاشی اشاریوں اور ملک کے مختلف حصوں میں سیلابی الرٹ کے باعث محتاط دکھائی دیے۔ اس دن کے ایس ای-100 انڈیکس 941.03 پوائنٹس یا 0.63 فیصد کی کمی کے بعد 147,494.03 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کے مطابق جمعرات کی مثبت اوپننگ کو گزشتہ روز کی بھاری کمی کے بعد ایک تکنیکی ریکوری قرار دیا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاروں کی توجہ بنیادی طور پر ان شعبوں پر مرکوز رہی جنہیں مالیاتی نتائج اور تیل کی عالمی قیمتوں کے تناظر میں نسبتاً زیادہ پُرکشش سمجھا جا رہا ہے۔ خاص طور پر بینکنگ اور توانائی کے شعبے سرمایہ کاروں کی دلچسپی کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
پاکستانی اسٹاک مارکیٹ گزشتہ چند ہفتوں سے غیر یقینی معاشی حالات، بڑھتی ہوئی مہنگائی، روپے کی قدر میں کمی اور بین الاقوامی خام تیل کی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کے باعث دباؤ کا شکار رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سیاسی سطح پر غیر یقینی صورتحال اور قدرتی آفات کے خطرات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید متاثر کیا ہے۔
اگرچہ جمعرات کی مثبت شروعات نے مارکیٹ کو وقتی سہارا دیا ہے، تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ انڈیکس کی مجموعی سمت کا دارومدار آئندہ دنوں میں معاشی اشاریوں، حکومتی پالیسی اقدامات اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ جاری معاملات پر ہوگا۔
سرمایہ کاروں کے لیے یہ سوال اہم ہے کہ آیا موجودہ اضافہ مستقل رجحان کا آغاز ہے یا صرف ایک عارضی ریکوری۔ مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک بنیادی معاشی عوامل میں بہتری نہیں آتی، اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ برقرار رہنے کا امکان ہے۔
جمعرات کے ابتدائی سیشن کی سرگرمی اس بات کی علامت سمجھی جا رہی ہے کہ سرمایہ کار موقع دیکھتے ہی دوبارہ مارکیٹ میں واپس آتے ہیں، تاہم انہیں بدستور غیر یقینی معاشی حالات کے خطرات کا سامنا ہے۔ اس لیے مارکیٹ کی سمت کا تعین آئندہ دنوں میں آنے والے مالیاتی اور معاشی اعداد و شمار پر ہوگا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ماہرین اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ سرمایہ کاروں کو قلیل مدتی اتار چڑھاؤ کے بجائے طویل مدتی بنیادوں پر سرمایہ کاری کی حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے تاکہ وہ غیر یقینی صورتحال میں بھی استحکام حاصل کر سکیں۔ جمعرات کی مثبت شروعات اگرچہ حوصلہ افزا ہے، لیکن مجموعی رجحان کا دارومدار ملکی اور عالمی معاشی حالات پر ہی رہے گا۔
انٹربینک مارکیٹ
انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔
صبح 10 بجے امریکی کرنسی کے مقابلے میں روپیہ 18 پیسے یا 0.06 فیصد کی بہتری سے 281.65 کا ہوگیا۔
یاد رہے کہ بدھ کو مقامی کرنسی 281.83 روپے کی سطح پر بند ہوئی تھی۔
یہ انٹراڈے اپڈیٹ ہے