پیر , اکتوبر 13 2025

میٹھے مشروبات مردوں میں بال جھڑنے کا خطرہ بڑھاتے ہیں

نئی تحقیق کے مطابق شوگر سے بھرے مشروبات کا زیادہ استعمال بالوں کی جڑوں کو کمزور کر کے قبل از وقت بال جھڑنے کا سبب بن سکتا ہے

ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال مردوں میں بال جھڑنے کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھا دیتا ہے۔ یہ تحقیق 17 مطالعات کے تجزیے پر مبنی ہے جس میں مجموعی طور پر 61 ہزار 332 افراد شامل تھے۔ نتائج کے مطابق وہ افراد جو ہر ہفتے 3 ہزار 500 ملی لیٹر یا اس سے زیادہ میٹھے مشروبات استعمال کرتے ہیں، ان میں بالوں کے گرنے کا امکان زیادہ پایا گیا۔ یہ خطرہ خاص طور پر مردوں میں نمایاں دیکھا گیا، جب کہ خواتین پر اس کے اثرات کم واضح نظر آئے۔

ماہرین صحت کے مطابق میٹھے مشروبات میں شوگر کی زیادہ مقدار خون میں گلوکوز کی سطح کو بڑھاتی ہے۔ مسلسل بلند سطح بالوں کی جڑوں پر دباؤ ڈالتی ہے، انہیں کمزور کرتی ہے اور بالوں کی نشوونما کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔ یہ عمل وقت کے ساتھ بالوں کے پتلے ہونے اور جھڑنے کا باعث بن سکتا ہے۔ ماضی میں بھی متعدد تحقیقی رپورٹس نے زیادہ شوگر کے استعمال کو موٹاپے، ذیابیطس اور دل کی بیماریوں جیسے مسائل سے جوڑا ہے، اور اب نئی تحقیق اس فہرست میں بالوں کے گرنے کو بھی شامل کر رہی ہے۔

بال جھڑنے کے مسئلے کو کم کرنے کے لیے ماہرین صحت نے غذائی عادات میں تبدیلی کی سفارش کی ہے۔ ان کے مطابق بالوں کی جڑوں کو مضبوط بنانے کے لیے وٹامن ڈی نہایت اہم ہے، جب کہ آئرن سر کی جلد میں خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے اور بالوں کی نشوونما کو سہارا دیتا ہے۔ اسی طرح پروٹین بالوں کی ساخت کو مضبوط رکھنے کے لیے بنیادی عنصر ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن ڈی، آئرن اور پروٹین سے بھرپور متوازن غذا اپنانے سے بالوں کے قبل از وقت گرنے کے خطرات کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔

ماضی میں کی جانے والی تحقیقات میں بھی متوازن غذا اور طرزِ زندگی کو بالوں کی صحت کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق نیند کی کمی، ذہنی دباؤ اور تمباکو نوشی جیسے عوامل بھی بال جھڑنے میں کردار ادا کرتے ہیں، تاہم خوراک کا اثر سب سے زیادہ نمایاں ہے۔ اس نئی تحقیق نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ مصنوعی مشروبات اور زیادہ شوگر سے پرہیز نہ صرف مجموعی صحت کے لیے بلکہ بالوں کی حفاظت کے لیے بھی ضروری ہے۔

عالمی سطح پر مشروبات کی صنعت اربوں ڈالر کی ہے، اور خاص طور پر نوجوانوں میں کاربونیٹیڈ اور انرجی ڈرنکس کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ لیکن صحت کے ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو مستقبل میں نہ صرف موٹاپے اور ذیابیطس جیسے امراض بلکہ بالوں کے مسائل میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی، دودھ اور پھلوں کے قدرتی جوس بالوں اور مجموعی صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ہیں۔ ان کے مطابق طویل المدتی صحت کے لیے ضروری ہے کہ میٹھے مشروبات کی مقدار کو محدود کیا جائے اور صحت مند غذائی عادات اپنائی جائیں۔

اس تحقیق کے نتائج نے طبی ماہرین اور عام صارفین دونوں کو خبردار کیا ہے کہ شوگر کے بے تحاشہ استعمال کا اثر صرف وزن یا دل کی صحت تک محدود نہیں رہتا بلکہ یہ بالوں کی مضبوطی اور نشوونما کو بھی براہِ راست متاثر کرتا ہے۔ اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ متوازن خوراک اور میٹھے مشروبات سے پرہیز نہ صرف مجموعی صحت بلکہ بالوں کے تحفظ کے لیے بھی کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

نوٹ : یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے اپنے معالج سے رابطہ کریں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز شدید مندی دیکھی …