
پاکستان کے معروف اداکار عمران اشرف نے اپنے کیریئر میں ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ ان کی پہلی بین الاقوامی پنجابی فلم ’’ایہنانوں رہنا سہنا نئیں آندا‘‘ ریلیز کر دی گئی ہے جس کا رنگا رنگ پریمیئر لاہور کے ایک مقامی سینما میں منعقد ہوا۔ تقریب میں شوبز دنیا کے بڑے ناموں کی موجودگی نے اس فلم کو پاکستان فلم انڈسٹری کے لیے ایک اہم موقع بنا دیا۔
پریمیئر میں سینئر اداکار سہیل احمد، راشد محمود، ہنی البیلا، اسماء عباس اور اشرف خان نے شرکت کی۔ اس کے ساتھ ساتھ گلوکار عون علی، ذیشان روکھڑی اور بلال سعید بھی تقریب کا حصہ بنے جبکہ اداکار سخاوت ناز، اکرم اداس، زاویار، گوشی ٹو اور نامور مصنف خلیل الرحمان قمر بھی موجود تھے۔ اس بھرپور موجودگی نے اس بات کو واضح کر دیا کہ فلم کا اثر صرف فلمی حلقوں تک محدود نہیں بلکہ پوری شوبز انڈسٹری پر ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عمران اشرف نے کہا کہ یہ فلم پاکستانی عوام کے لیے ایک تحفہ ہے جس میں مکمل تفریح کے ساتھ معیاری پرفارمنس شامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ فلم کا دوسرا حصہ جلد شروع کیا جائے گا۔ عمران اشرف، جو اپنی ورسٹائل اداکاری کے باعث ملک بھر میں مقبول ہیں، نے بتایا کہ اس فلم کے ذریعے انہیں عالمی سطح پر اپنی صلاحیتیں دکھانے کا موقع ملا۔
تقریب میں شریک دیگر شخصیات نے کہا کہ پاکستانی فنکار نہ صرف ملک بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ ان کے مطابق عمران اشرف نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ وہ ایک ملٹی ٹیلنٹڈ سپر اسٹار ہیں جنہوں نے اب عالمی سطح پر بھی اپنی موجودگی درج کرائی ہے۔
فلم کی نمایاں کاسٹ میں عمران اشرف، ناصر چنیوٹی، بھارتی پنجابی گلوکار اور اداکار رنجیت باوا اور سپنا شامل ہیں۔ پریمیئر کے دوران شائقین نے فلم کو بے حد پسند کیا اور کہا کہ طویل عرصے بعد کوئی ایسی فلم دیکھی ہے جس نے پہلے منظر سے آخری لمحے تک بھرپور تفریح فراہم کی۔ ناظرین کے مطابق فلم میں کہیں بھی بوریت کا احساس نہیں ہوا اور عمران اشرف کی قدرتی اداکاری نے سب کو متاثر کیا۔
مداحوں نے ناصر چنیوٹی کی پرفارمنس کو بھی بھرپور سراہا اور کہا کہ ان کی کامیڈی اور توانائی نے فلم کو مزید جاذبِ نظر بنایا۔ عمران اشرف اور چنیوٹی کی جوڑی کو ایک مضبوط شراکت داری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ فلم میں پاکستانی اور بھارتی پنجابی فنکاروں کا اشتراک دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے کی ایک مثبت کوشش قرار دیا جا رہا ہے، جس سے مستقبل میں مزید مشترکہ منصوبوں کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
عمران اشرف نے اپنے کیریئر میں ورسٹائل کرداروں کے ذریعے خود کو منوایا ہے۔ ڈرامہ ’’رانجھا رانجھا کردی‘‘ میں ان کی غیرمعمولی اداکاری نے انہیں شہرت کی نئی بلندیوں تک پہنچایا۔ اب ان کی بین الاقوامی فلمی دنیا میں شروعات انہیں ان پاکستانی اداکاروں کی صف میں کھڑا کرتی ہے جو عالمی سطح پر کامیاب ہوئے ہیں۔
یہ فلم ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستانی فلم انڈسٹری دوبارہ بحالی کے سفر پر ہے۔ حالیہ برسوں میں ’’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘‘ جیسی فلموں نے شائقین کو دوبارہ سینما کی جانب متوجہ کیا۔ ماہرین کے مطابق عمران اشرف کی نئی فلم اس بحالی کو مزید تقویت دے سکتی ہے کیونکہ یہ نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ناظرین کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اگر فلم عالمی مارکیٹ میں کامیاب رہتی ہے تو اس سے دیگر پاکستانی اداکاروں اور فلم سازوں کے لیے بھی نئی راہیں کھل سکتی ہیں۔ شائقین کے جوش و خروش سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ معیاری اور ثقافتی رنگوں سے بھرپور تفریحی فلموں کی عالمی سطح پر بھی بڑی مانگ موجود ہے۔
پاکستانی فلم انڈسٹری کی تدریجی بحالی میں ’’ایہنانوں رہنا سہنا نئیں آندا‘‘ ایک اہم قدم ہے۔ یہ فلم نہ صرف عمران اشرف کی فنکارانہ صلاحیتوں کا ثبوت ہے بلکہ پاکستانی فنکاروں کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی شناخت کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ اب سب کی نظریں فلم کے باکس آفس نتائج اور اس کے سیکوئل کی تیاری پر مرکوز ہیں، جو مستقبل میں پاکستان کے سینما کے لیے مزید کامیابیاں لا سکتا ہے۔