
کراچی کی سڑکوں سے گزشتہ روز ہونے والی بارش کے پانی کی نکاسی تاحال نہیں ہوسکی، تاہم ایک بار پھر کراچی کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
نیوز کے مطابق محکمہ موسمیات نے دن 2 بجے کے بعد موسلا دھار بارش کی پیشگوئی کر رکھی ہے، میئر کراچی نے شہریوں کو گھر سے نہ نکلنے کا مشورہ دے دیا۔
کراچی کے علاقوں محمود آباد، شاہ فیصل کالونی اور دیگر علاقوں میں تیز بارش ہو رہی ہے، اس کے علاوہ صدر، ایم اے جناح روڈ، فریئر ہال میں بھی بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
اسی طرح، جناح ہسپتال، کالا پل، پی ای سی ایچ ایس، نرسری، شارع فیصل، گلشن اقبال، کورنگی اور ڈیفنس کے اطراف میں بھی بارش ہو رہی ہے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب پریس کانفرنس کر رہے تھے کہ اس دوران تیز بارش شروع ہو گئی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں گزشتہ روز 4 سے 5 گھنٹے تک بارش جاری رہی، اور کراچی میں 245 ملی میٹر بارش ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کراچی میں 40 ملی میٹر سے زائد بارش ہو جائے تو نالے اس پانی کی نکاسی کر سکتے ہیں، مرتضٰی وہاب کا مزید کہنا تھا کہ بارش میں شہریوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا، بارش کے بعد تنقید اور لفظی گولہ باری شروع ہوئی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان میں میئر کراچی کا کہنا ہے کہ لوگوں سے گزارش ہے کہ نقل و حرکت سے گریز کریں، اگر بارش شروع ہوجائے تو اپنے گھروں اور دفاتر میں موجود رہیں۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہریوں سے شہید ملت روڈ استعمال کرنے سے گریز کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہاں فی الحال نکاسی کا کام جاری ہے، شہری متبادل سڑک استعمال کرلیں۔
کراچی میں بارش تھمے کئی گھنٹے بیت گئے لیکن بیشتر سڑکوں سے اب تک پانی نہیں نکالا جاسکا۔
ایوان صدر روڈ، ضیاالدین احمد روڈ سمیت ریڈ زون میں گرومندر، نمائش، ایم اے جناح روڈ، سندھ اسمبلی، ڈرگ روڈ انڈر پاس، ملیر ہالٹ سے ماڈل کالونی جانے والی جناح ایونیو اور اردو بازار سمیت کئی مقامات پر اب بھی برسات کا پانی جمع ہے۔ ضیاالدین احمد روڈ، ایوان صدر روڈ، ایم آرکیانی روڈ سمیت ریڈزون میں کئی مقامات پر فٹ پاتھ کے برابر پانی تاحال موجود ہے، کورنگی کے ویٹا چورنگی پر جمع پانی کی نکاسی نہ ہوسکی، رات سے پھنسے ٹریلرز کو گزرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔
کورنگی صنعتی ایریا، شاہراہ فیصل اور دیگر شاہراہوں پر شہری اپنی گاڑیاں چھوڑ کر چلے گئے تاہم شاہراہ فیصل اور لیاقت آباد سمیت متعدد سڑکوں سے پانی نکال دیا گیا۔
گزشتہ روز مرکزی شاہراہوں پر موجود پانی کی وجہ سے شدید ٹریفک جام بھی ہوا، جس کے باعث دفاتر اور کاموں پر جانے والے شہری رل کر رہ گئے۔
بارش کے بعد شہر کی خستہ حال سڑکیں بھی تباہ ہوگئیں، نیو ٹاؤن میں سڑکوں پر گڑھے پڑنے سے گاڑیاں دھنس گئیں، شہر کی بیشتر شاہراہوں پر گزشتہ روز بارش کے باعث بند ہونے والی گاڑی اور موٹرسائیکلیں تاحال موجود ہیں۔
دوسری جانب شہر کے کئی علاقوں میں شہری تاحال بجلی سے محروم ہیں، گلستان جوہر بلاک 7، 18،13،8، گلشن اقبال کے متعدد بلاکس، کورنگی، محمودآباد، اخترکالونی، منظورکالونی، ڈیفنس ویو، ملیر عالمگیر سوسائٹی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز سے ہی بجلی معطل ہے۔
دریں اثنا، گزشتہ روز کراچی کے مختلف علاقوں میں پاک فوج اور سندھ رینجرز کے اہلکار شہریوں کی مدد کے لیے اہم شاہراہوں پر موجود رہے۔
پاک فوج اور سندھ رینجرز کے اہلکار رات گئے ٹریفک بحال کرنے میں مصروف رہے، اہلکاروں کی جانب سے خراب گاڑیوں کو کنارے پر کردیا گیا، مکینیکل ٹیم کے ساتھ خراب گاڑیوں کو ٹھیک کیا گیا۔
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ اور بدین میں موسلادھار بارش متوقع ہے۔
این ڈی ایم اے نے کہا کہ میرپورخاص، سکھر اور ملحقہ علاقوں میں بھی موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ مختصر وقت میں 50 سے 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔
کراچی، حیدرآباد، سکھر اور میرپورخاص میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے جبکہ ٹھٹھہ، بدین، جامشورو اور دادو میں سیلاب کا خطرہ ہے۔