
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی جانب سے 5 اگست کو مینارپاکستان پر جلسے کی درخواست پارٹی کے لاہور کے صدر امتیاز شیخ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کو جمع کرادی گئی۔
پی ٹی آئی لاہور کے صدر امتیاز شیخ نے ڈپٹی کمشنر کو درخواست جمع کرائی ہے، جس میں 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کے لیے اجازت طلب کی گئی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو 5 اگست کو شام 4 بجے سے رات 10 بجے تک جلسے کی اجازت دی جائے۔
دوسری جانب چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا ہے، اب جیل سے بانی عمران خان خود تحریک کی قیادت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ایک بھی نام بانی کی مرضی کے بغیر نہیں آیا، 9 مئی کے بعد پریس کانفرنس کرنے والوں کو ٹکٹ کی بات درست نہیں ہے، عمران خان نے مرزا آفریدی کا نام فائنل کیا تھا اور انہوں نے پارٹی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا، مرزا آفریدی پارٹی بیانیے اور پارٹی مفادات میں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ 2 سال ہوگئے ہیں اب سختیاں ختم ہونی چاہئیں، عمران خان سے ملاقات سے متعلق عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہورہی ہے، عمران خان سے آخری ملاقات بیرسٹرسیف کی ہوئی اور پھر بہنوں کی ملاقات ہوئی۔
انہوں کہا کہ ہمیں جلسے یا احتجاج کے لیے لوگوں کو نکالنا نہیں پڑتا لوگ خود نکلتے ہیں، عمران خان احتجاج کو جیل سے خود لیڈ کریں گے، مذاکرات کا وقت ختم ہوچکا، اب جو بھی ہوگا بانی پی ٹی آئی کی ہدایات پرہوگا۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 5 اگست کو احتجاج کی کال پر مرکزی اور پنجاب کی قیادت میں اختلافات سامنے آئے تھے، پنجاب کی چیف آرگنائزر نے 5 اگست کو احتجاج نہ کرنے پر عہدہ چھوڑنے کی دھمکی دے دی تھی۔
پی ٹی آئی کے عبوری چیئرمین بیرسٹر گوہر، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت دیگر مرکزی رہنما 90 دن میں فائنل احتجاج کی کال پر قائم تھے، تاہم پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ 5 اگست کو فائنل کال کے مؤقف پر ڈٹ گئی تھیں۔
اس سے قبل قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ پاکستان تحریک انصاف 5 اگست کو اپنے بانی عمران خان کی گرفتاری کے 2 سال مکمل ہونے پر ملک گیر احتجاج کا اعلان کرے گی، تاہم پی ٹی آئی کی قیادت کی جانب سے 90 روز میں تحریک شروع کرنے کے اعلان پر اختلافات پیدا ہوئے تھے۔
UrduLead UrduLead