
وزارت پاور کے حکام نے پبلک اکائونٹس کمیٹی کو بتایاکہ اگلے دوسالوں میں بجلی صارفین کے پروٹیکٹڈ کیٹگری ختم ہوجائے گی،
حکام نے مزید بتایا کہ وزارت پاور اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے درمیان بات چیت چل رہی ہے کہ بجلی پر سبسڈی براہ راست بی آئی ایس پی کارڈ پر دی جائے ،
کمیٹی کے اجلاس میں جس کی صدارت پی ٹی آئی کے ایم این اے جنیداکبر کررہے تھے نے بجلی کے200یونٹس بڑھنے کے بعد پر اگلے چھ ماہ میں بجلی صارفین کو نان پروٹیکٹڈ کی کیٹیگری میں کیوں ڈالاجاتا ہے
چیئرمین پی اے سی نے مزید کہا کہ ایک دفعہ بھی 200 یونٹس ہونے سے زیادہ بجلی استعمال ہو تو چھ مہینے زیادہ بل آئے گا، اس کا کوئی حل بتا دیں اور بتایا جائے 200 یونٹ سے زائد استعمال پر سلیب پر چھے ماہ والی پالیسی کیوں عائد کی گئیَ؟
اس سے قبل سیکریٹری پاور نے کمیٹی کو بتایاکہ تین چار سال میں 200 یونٹس تک کے صارفین 11 ملین سے بڑھ کے 18 ملین پر چلے گئے ہیں، 58 فیصد صارفیں 200 یونٹس یا اس سے نیچے والے ہیں، حد کو بڑھا دیں گے تو اور سبسڈی چاہئے ہو گی۔
سیکریٹری پاور نے بتایاکہ 200 یونٹ تک کو سبسڈائز کر رہے ہیں، 18 ملین صارفین اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، استعمال201 یونٹس پر چلا جاتا ہے تو سبسڈی پھر بھی ہوتی ہے، چھ مہینے کو کم کرنے پر غور کر لیتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت ہماری بات چیت چل رہی ہے کہ 2027 تک اس چیز سے نکل جائیں، اور بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے ڈائریکٹ سبسڈی پر جائیں۔
چیئرمین پی اے سی نے وزارت پاورکو 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ کرتے ہوئے وزارت سے آئندہ اجلاس میں مکمل بریفنگ طلب کرلی ہے ،