منگل , اکتوبر 14 2025

نوید قمر اور عمر ایوب کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین نوید قمر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہوا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس نوید قمر کی زیر صدارت ہوا،

اجلاس کے دوران پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے ایف بی آر سے امپورٹ پالیسی سے متعلق سوال کیا کہ امپورٹ پالیسی سمجھایا جائے یہ کیا ماڈل ہے، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اس ماڈل کو سمجھنے کے لیے وقت چاہیئے، آپ 2 گھنٹے دیں، ہم آپ کو علحیدہ پورا طریقہ کار سمجھا دیں گے۔

عمر ایوب نے کہا کہ یہ انگریزی لکھ دیتے ہیں ایک لائن میں سمجھا نہیں پاتے مطلب جواب ان کے پاس نہیں ہے، آپ ہمیں یہاں مختصرا بریف کردیں یہ کیا ہے، ابھی ہمارے پاس وقت نہیں 4 دن میں کمیٹی تجاویز فائنل کرنی ہے۔

اس مقع پر چیئرمین کمیٹی نوید قمر اور عمر ایوب کے درمیان تلخی دیکھنے میں آئی، عمر ایوب نے کہا کہ یہ رویہ مناسب نہیں ان کو جواب دینا چاہیئے، جس پر نوید قمر نے کہا کہ فی الحال اس پر بات نہیں کرسکتے آپ آگے بڑھیں۔

اس سے قبل سیکریٹری تجارت نے بتایا کہ 5 سال میں کسٹمز ڈیوٹی، ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کم کرنے کی تجویز ہے، ان 5 سال میں اضافی کسٹمز ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو صفر کیا جائے گا، ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹیز کو 3.66 فیصد سے کم کر کے پہلے سال 1.76 فیصد پر لایا جائے گا۔ پہلے سال ریگولیٹری ڈیوٹیز کو 4.60 فیصد سے کم کر کے 2.71 فیصد پر لایا جائے گا، کسٹمز ڈیوٹیز کو 5 سال میں 11.93 فیصد سے کم کر کے 9.7 فیصد پر لایا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈیوٹیز میں کمی سے ایکسپورٹس 10 سے 14 فیصد بڑھ جائیں گی، ڈیوٹیز کم کرنے سے درآمدات میں 5 سے 6 فیصد کے اضافے کا تخمینہ ہے، ڈیوٹیز میں کمی سے 500 ارب روپے کا ریونیو شارٹ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

وزیرِ مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ ٹیرف پالیسی بورڈ اپنی سفارشات کابینہ کو بھیجتا ہے۔

سیکریٹری تجارت نے بتایا کہ 896 ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی 3 فیصد سے کم کر کے صفر کرنے کی تجویز ہے، 1023 ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی 11 فیصد سے 10 فیصد کرنے کی تجویز ہے، 496 ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی 16 فیصد سے 15 فیصد کرنے کی تجویز ہے، کئی ٹیرف لائنز پر ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹیز میں بھی کمی کی تجویز ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ سے ٹیرف لائنز پر کام ہو رہا ہے، ادائیگیوں میں توازن کے لیے ڈیوٹیز کو بڑھانے کا فیصلہ کیا، ڈیوٹیز بڑھانے سے بھی ادائیگیوں کے توازن کا مسئلہ درپیش رہا، امپورٹس کو کم کرنے کے لیے ڈیوٹیز کو بڑھایا گیا، ہمیں ریونیو نظر آیا تو ڈیوٹیز کی کلیکشن جاری رکھی، اب حکومت نے ڈیوٹیز کو اسٹریم لائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …