اتوار , اکتوبر 12 2025

سول ملٹری تنخواہوں کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ افواج پاکستان کی ہر ممکن مدد کریں گے، یہ صرف افواج کی نہیں پاکستان کی ضرورت ہے، سول ملٹری تنخواہوں کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ بھارت نے آئی ایم ایف بورڈ میں قرض پروگرام ڈی ریل کرنےکی کوشش کی ، کوشش کی گئی اجلاس نہ ہو اور پاکستان کا ایجنڈا ڈسکس نہ ہو تاہم پاکستان کا کیس میرٹ پر ڈسکس ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف تمام اہداف پورے کیے، اگر پاکستان اہداف پورے نہ کرتا تو مشکل پیش آتی، آئی ایم ایف پروگرام پر عمل جاری رکھیں گے، آئی ایم ایف مشن واپس جا چکا ہے، وفد کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی ہے، پاکستان کو آئی ایم ایف کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ رواں ہفتے ورچوئل بات چیت جاری رہے گی، انہوں نے واضح کیا کہ سول ملٹری تنخواہوں کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ دنیا پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کررہی ہے اور معاشی بہتری کی رفتار پر حیران ہے،تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ پنشن اصلاحات پر بھی کام کررہے ہیں، قرضوں میں ادائیگی کا بوجھ کم ہونے کی توقع ہے، دنیاپاکستان کےمائیکرواکنامک استحکام سےمطمئن ہے، حکومت طویل المدتی اصلاحات کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہاکہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس کم کرنے کی کوشش رہے ہیں، بجٹ صرف آمدن اور اخراجات کا نام نہیں اسٹریٹجی بنانا ہوگی، ہمیں معاشی محاذپربھی یکجہتی کی ضرورت ہے۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ دنیا پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کررہی ہے اور معاشی بہتری کی رفتار پر حیران ہے جبکہ شرح سود میں نمایاں کمی کےمعیشت پرمثبت اثرات مرتب ہوئے۔

محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں انسانی مداخلت کم ہونے سے شفافیت آئے گی، ٹیکس نظام اور دیگر شعبوں میں اصلاحات لارہے ہیں، تنخواہ دارطبقےکےلیےٹیکس جمع کرانےکاعمل آسان بنانا چاہتے ہیں جبکہ پنشن اصلاحات پر بھی کام کررہے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے کہاکہ قرضوں میں ادائیگی کا بوجھ کم ہونے کی توقع ہے، دنیاپاکستان کےمائیکرواکنامک استحکام سےمطمئن ہے، حکومت طویل المدتی اصلاحات کے لیے پرعزم ہے، وزیر خزانہ نے کہا کہ نجی شعبہ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر رہا ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آئندہ بجٹ ملکی معیشت کے لیے اسٹریٹجک سمت کا تعین کرے گا، بجٹ صرف آمدنی اور اخراجات کا مجموعہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس میں مستقبل کے لیے ایک واضح حکمت عملی بھی شامل ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہوگی کہ اس بار بجٹ کو زیادہ تذویراتی بنایا جائے۔

وزیر خزانہ نے برآمدات پر مبنی ترقی کی ضرورت پر زور دیا اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاکستان کی معیشت 400 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی برادری پاکستان کی اقتصادی بحالی اور میکرو اکنامک استحکام کو تسلیم کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت موجودہ تعمیری اصلاحات کے عمل کو جاری رکھے گی، جن میں ٹیکس نظام، توانائی کے شعبے، سرکاری اداروں کی اصلاحات اور وفاقی حکومت کی ساخت میں درستگی شامل ہیں، تاکہ پائیدار ترقی حاصل کی جا سکے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کو تیز کیا جائے گا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …