google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 فوسپا کا جنگ راولپنڈی کی متاثرہ خواتین ملازمین کے حق میں فیصلہ - UrduLead
بدھ , اپریل 23 2025

فوسپا کا جنگ راولپنڈی کی متاثرہ خواتین ملازمین کے حق میں فیصلہ

جنگ انتظامیہ کو ایک اور محاذ پر بدترین شکست کا سامنا،آزادی صحافت،خواتین کے حقوق کے نام نہاد علمبرداروں اور انکے حامیوں کو منہ کی کھانا پڑی،

تمام حیلے ،بہانے اور ٹوٹکے ہوا ہوئے،حق کی فتح ہوئی اور وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت (فوسپا)نے میر شکیل اور جنگ انتظامیہ کی جانب سے خواتین کے ساتھ ناروا،غیرانسانی سلوک اور تضحیک آمیز رویہ ثابت ہونے پر وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت (فوسپا)نے روزنامہ جنگ راولپنڈی کی متاثرہ خواتین ملازمین کے حق میں فیصلہ سنا دیا،

جنہیں اپنی نوکری کی مستقلی اور مناسب معاوضے کے مطالبے کے بعد نہ صرف مخاصمانہ ماحول کا سامنا کرنا پڑا بلکہ بلا جواز ان کی ڈیوٹی بھی دن سے رات میں منتقل کر دی گئی۔

یہ شکایت پانچ خواتین نے درج کروائی تھی، جن کے پاس 18 سال سے زائد پیشہ ورانہ تجربہ ہے۔ انہیں بغیر کسی تحریری حکم کے دن کی شفٹ سے رات کی شفٹ میں منتقل کیا گیا، اور بنیادی سہولیات جیسے محفوظ ٹرانسپورٹ فراہم نہیں کی گئی۔ اس سب نے دفتر کا ماحول خواتین کے لیے زہریلا اور امتیازی بنا دیا

۔انتظامیہ نے دفاع میں موقف اختیار کیا کہ یہ تبدیلیاں ان کے “انتظامی اختیارات” میں آتی ہیں، اور یہ کہ یہ معاملہ 2010 کے انسدادِ ہراسانی ایکٹ کے دائرے میں نہیں آتا۔

معروف قانون دان عالیہ زرین اور انکی معاون کونسل عائشہ فرازنے متاثرہ خواتین کے موقف کا بھرپور انداز میں دفاع کرتے ہوئے تمام شواہد ،دستاویزی ثبوت فوسپا کے سامنے رکھے اور خواتین کے حق میںجبکہ میرشکیل اور جنگ انتظامیہ کے خلاف قانونی نکات اور دلائل پیش کئے،

فوسپا نے تمام شواہد کا جائزہ لیتے ہوئے ،متاثرہ خواتین کے وکلاء کے موقف کو تسلیم کیا کہ روزنامہ جنگ راولپنڈی انتظامیہ نے فیکٹری ایکٹ 1934 کی شق 45(b) کی خلاف ورزی کی ہے، یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہ شام 7 بجے کے بعد خواتین صرف اسی صورت کام کر سکتی ہیں جب انہیں ادارہ کی جانب سے محفوظ ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے جبکہ رات 10 بجے کے بعدخواتین سے کسی صورت ڈیوٹی نہیں لی جا سکتی۔

دوران سماعت ملزمان نے تسلیم کیا کہ خواتین کو کوئی ٹرانسپورٹ سہولت نہیں دی گئی، بلکہ یہ بھی کہا کہ انہیں اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ خواتین رات دوبجے گھر کیسے جائیں گی۔ یہ غیر سنجیدہ اور بے حسی پر مبنی رویہ انتظامیہ کے اندر خواتین کے حوالے سے موجود امتیازی سوچ کو بے نقاب کرتا ہے۔

تمام ثبوتوں اور شواہد کی روشنی میں فوسپا نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر تمام متاثرہ خواتین کو رات کے وقت مناسب ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے۔خواتین ملازمین کو رات 10 بجے کے بعد کوئی ڈیوٹی نہ دی جائے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سب سے وفا کی، لیکن بدلے میں صرف دھوکہ ملا

فلم، ڈرامہ اور تھیٹر میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی معروف فلمی اداکارہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے