پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 139 شیخوپورہ میں ضمنی انتخاب ن لیگ نے جیت لیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق شیخوپورہ کے حلقہ پی پی 139 میں تیسری بار ضمنی الیکشن کا میدان سجا، 8 بجتے ہی پولنگ کا عمل شروع ہوگیا، جو بغیر کسی وقفے سے شام 5 بجے تک جاری رہا۔
حلقہ پی پی 139 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان کاٹنے کا مقابلہ ہوا۔
غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق رانا طاہر اقبال چوالیس ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے اور پی ٹی آئی حمایت یافتہ اعجاز حسین بیس ہزار ترانوے ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
مسلم لیگ ن کی طرف سے رانا طاہراقبال، پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعجاز حسین بھٹی، مسلم لیگ کے ناراض رہنما میاں عبدالرؤف آزاد اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے فاروق الحسن میدان میں ہیں، انتخابات میں 7 آزاد امیدوار نے حصہ لیا۔
الیکشن کے مطابق حلقے میں ایک لاکھ 93 ہزار 349 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، جن میں مرد ووٹرز ایک لاکھ 5 ہزار 460 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 87 ہزار 889 رہی۔
پی پی 139 میں کل 124 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے مردوں کے لیے مخصوص پولنگ اسٹشنز کی تعداد 32، خواتین کے لیے 30 اور 60 مشترکہ ہیں جبکہ 24 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا جبکہ 34 پولنگ اسٹیشنز کو بی 66 کو سی کیٹگری میں شامل کیا گیا۔
پولنگ کے دوران امن وامان برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے جبکہ حلقے میں عام تعطیل کا اعلان بھی کیا گیا۔
اس حلقے کی آبادی ضلع کی 3 تحصیلوں فیروزوالہ، شرقپور اور شیخوپورہ میں تقسیم ہے، اکثریتی آبادی دیہات پر مشتمل اور زیادہ تر افراد کا تعلق کھیتی باڑی سے ہے، جاٹ راجپوت اور آرائیں برادری کی افرادی قوت نمایاں ہے، یہ روایتی طور پر (ن) لیگ کا حلقہ ہے۔
ماضی میں لیگی امیدوار فتح یاب ہوتے آئے ہیں تاہم گزشتہ چندسالوں میں بعض بڑے سیاسی دھڑے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں جس سے پارٹی کا ووٹ بنک نمایاں ہے
جس کے پیش نظر قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ جیتنے والے امیدوار کی لیڈ بہت زیادہ نہیں ہوگی اور ووٹنگ ٹرن آؤٹ کی شرح بھی 50 فیصد سے کم رہنے کی توقع ہے جو عام انتخابات میں 51 اور گزشتہ ضمنی الیکشن میں 46 فیصد تھی۔
واضح رہے کہ پی پی 139 شیخوپورہ کی نشست مسلم لیگ ن کے رانا افضال حسین کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔