مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کے مابین اختیارات کی سرد جنگ منطقی انجام کی طرف گامزن،
سینیٹ،پارلیمان اور سیاسی طاقت کے بل بوتے پر پیپلز پارٹی کو ن لیگ پر نفسیاتی برتری حاصل جبکہ آئینی اصلاحات اور ترامیم کی منظوری کے بعد پیپلز پارٹی کی نظریں پنجاب پر جم گئیں۔
باوثوق اطلاعات کے مطابق پیپلز پارٹی نے سیاسی بصیرت کا بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے ن لیگ اور ان کے حمایتی وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کوپی ٹی آئی کی قیادت کے دو بدو کردیا،
دھرنوں، جلسوں، ریلیوں پر وزیر اعلی پنجاب کو ٹف ٹائم دیکر حکومت کی کارکردگی کو عوام کی نظروں سے اوجھل بنا دیا گیا۔
اطلاعات ہیں کہ پنجاب اور وفاق میں حکومتی انٹرنل چینج لایاجاسکتا ہے،
پیپلز پارٹی اس مرتبہ ایسے طاقتور سیاسی اختیارات ن لیگ سے پنجاب کی سطح پر مانگ سکتی ہے جس سے انکار پر ن لیگ دھڑن تختہ کی نذر بھی ہوسکتی ہے اور اگر مطالبات پورے ہوگئے تو ن لیگ عوامی حلقوں میں کمزور پڑ جائے گی۔
باوثوق ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ آئندہ دنوں میں وفاق اور پنجاب کی حکومتوں میں بنیادی اور بڑی تبدیلیاں رونما ہونگی۔