google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 غیرقانونی ’وی پی اینز‘ کی بندش - UrduLead
منگل , دسمبر 24 2024

غیرقانونی ’وی پی اینز‘ کی بندش

وزارتِ داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ملک بھر میں غیر قانونی وی پی این بند کرنے کے لیے خط لکھ دیا

خط میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں میں سہولت کاری اور فحش و گستاخانہ مواد تک رسائی کے لیے غیرقانونی وی پی این کا استعمال کیا جاتا ہے۔

ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس جنہیں عام طور پر (وی پی اینز) کہاجاتا ہے، دنیا بھر میں انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے اپنے ملکوں میں ناقابل رسائی یا پابندی کا شکار مواد تک رسائی کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ اتوار ملک بھر میں وی پی اینز کے ناکارہ ہونے کے بعد بدھ کو پی ٹی اے نے کہا تھا کہ فحش مواد تک رسائی روکنے کے لیے مستقبل میں وی پی این کے استعمال پر پابندی عائد کردی جائے گی۔

ترجمان پی ٹی اے نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کہا تھا کہ ملک بھر سے ہر روز فحش ویب سائٹس تک رسائی کی تقریباً 2 کروڑ کوششیں کی جاتی ہیں جبکہ سال 2018 سے 2024 کے دوران 8 لاکھ 44 ہزار سے زائد پورنوگرافی ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ گستاخانہ اور پورنوگرافی ویب سائٹس کو بلاک کرنے کا عمل جاری ہے، گزشتہ 7 سالوں کے دوران ایک لاکھ 183 گستاخانہ ویب سائٹس کے یونیفارم ریسورس لوکیٹرز (یو آر ایل) کو بلاک کیا گیا۔

بیان کے مطابق اس عرصے میں 8 لاکھ 44 ہزار سے زائد پورنوگرافی ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں، ملک کے اندر روزانہ تقریباً کروڑ فحش ویب سائٹس تک رسائی کی کوششیں کی جاتی ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ صارفین وی پی این کے ذریعے پابندیوں کو بے اثر کرکے فحش مواد تک رسائی حاصل کرتے ہیں، ترجمان پی ٹی آے کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی غیر قانونی رسائی اور فحاش مواد کو بلاک کرنے کے لیے اقدامات کرتا رہے گا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

موبائل انٹرنیٹ کی رفتار میں 28 فیصد اضافہ ہوا: پی ٹی اے کا دعویٰ

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (پی ٹی اے) نے سال 2024 کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے …