google.com, pub-3199947851844297, DIRECT, f08c47fec0942fa0 اتفاق رائے تقریباً ہوچکا، اپنی سیاسی قوت سے آئینی ترمیم کرکے دکھائیں گے: بلاول بھٹو - UrduLead
پیر , دسمبر 23 2024

اتفاق رائے تقریباً ہوچکا، اپنی سیاسی قوت سے آئینی ترمیم کرکے دکھائیں گے: بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تقریباً اتفاق رائے ہوچکا ہے، اپنی سیاسی قوت سے آئینی ترمیم کرکے دکھائیں گے، کوشش ہے جلد از جلد اتفاق رائے سے آئینی ترمیم منظور کرالیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ سیاسی اتفاق رائے سے 26 ویں آئینی ترمیم منظور کرکے میثاق جمہوریت میں عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کریں۔

انہوں نے کہاکہ خورشید شاہ نے گزشتہ روز ارکان پارلیمنٹ کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے اسپیکر ان شکایات سے آگاہ کیا ہے، انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی (ف) میں اتفاق رائے کے اعلان کے بعد اس قسم کی شکایات کا سامنے آنا افسوسناک اور قابل مذمت ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ خورشید شاہ کی سربراہی میں کام کرنے والی کمیٹی ان شکایات کا ازالہ کرے گی تاکہ آئندہ یہ شکایات سامنے نہ آئیں۔

انہوں نے کہاکہ جب ہم آئین سازی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اتفاق رائے تقریباً ہوچکا ہے، عدالتی اصلاحات پر پیپلزپارٹی ،جے یوآئی اور مسلم لیگ کااتفاق ہوچکا ہے، ہم انشااللہ اپنی سیاسی طاقت سے آئینی ترمیم منظور کرکے دکھائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن سے ملوں گا، مولانا فضل الرحمٰن صاحب کے جائز مطالبات اور شکایات گزشتہ رات وزیر اعظم کے سامنے رکھی ہیں، میں امید کرتا ہوں کہ وزیراعظم نے کل جو یقین دہانی کرائی تھی آج اس پر عمل کریں گے، اگر ایسا ہوا تو ہم آئینی ترمیم کو منظور کرانے کے قابل ہوں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے اپنی پارلیمانی پارٹی کو واضح ہدایت دی کہ اگر پارٹی کا کوئی رکن یا موجود نہیں ہے یا اسے میری تحریری ہدایات نہیں ملیں تو آپ میرے ان لفاظ کو واضح ہدایت سمجھیں کہ پیپلزپارٹی کے ارکان آئینی ترمیم پر اسی رائے کے حق میں ووٹ ڈالیں گے جس پر میں ووٹ دوں گا۔

انہوں نے کہاکہ اگر میں حکومت کی کسی شق یا تجویز کے حق میں ووٹ نہیں دیتا تو آپ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ آپ بھی ایسی کسی تجویز یا شق کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے اور اپنے پارلیمانی لیڈر کی ہدایات پر عمل کریں گے۔

واضح رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی حکومت پر تنقید اور ترمیم کے معاملے پر حمایت سے پیچھے ہٹنے کا عندیہ دیے جانے کے بعد گزشتہ رات صورت حال اچانک تبدیل ہو گئی تھی اور آج بلائے گئے قومی اسمبلی ، سینیٹ اور خصوصی کمیٹی کے اجلاسوں کے اوقات تبدیل کردیے گئے تھے ۔

About Aftab Ahmed

Check Also

ملک کاروبار دوست نہیں رہا: پاکستان بزنس فورم

پاکستان بزنس فورم نے سال 2024 کو بزنس کمیونٹی اور عوام کے لیے مشکل ترین …