سینیئر اداکارہ اسما عباس نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی بیٹی زارا نور عباس نے شوبز اور فلم میکنگ کی تعلیم حاصل کرنے سمیت انڈسٹری میں کام کرنے کے چکر میں پہلی شادی جلد بازی میں لیکن 8 ماہ بعد ہی گھر واپس آگئیں۔
سما عباس نے نیو ٹی وی کے پروگرام میں جلد بازی میں شادی کرنے کے غلط فیصلوں پر بات کرتے ہوئے یہ بھی انکشاف کیا کہ بشریٰ انصاری نے بھی پہلی شادی ٹی وی پروڈیوسر سے اس لیے ہی کی تھی کہ انہیں بھی شوبز میں کام کرنے کی اجازت مل جائے گی۔
اداکارہ نے اسی موضوع پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی زارا نور عباس بھی شوبز میں آنا چاہتی تھیں لیکن ان کے والد انہیں اس کی اجازت نہیں دیتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے شوہر کی خواہش تھی کہ بیٹی زارا نور عباس وکالت پڑھیں لیکن ان کی بیٹی کو فلم اور ڈرامے کی تعلیم کا شوق تھا اور وہ شوبز میں جانا چاہتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے متعدد بار بیٹی کو سمجھایا کہ جب انہیں ہی اداکاری کی اجازت نہیں ملی تھی تو وہ کیسے انہیں شوبز میں جانے کی اجازت دلوائیں۔
اسما عباس نے بتایا کہ ان کی بیٹی زارا نور عباس بضد تھیں کہ انہیں شوبز میں کام کرنے، ٹی وی اور فلم پڑھنے کی اجازت دی جائے لیکن انہیں اجازت نہیں ملتی تھی، اس لیے وہ چوری چوری کالج اور یونیورسٹیز میں ہونے والے پروگرامات میں اداکاری کیا کرتی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ شوبز میں جانے کی خواہش کے چکر میں ہی جب زارا نور عباس کا امریکا سے رشتہ آیا تو انہوں نے شادی کے لیے فوری رضامندی ظاہر کی، کیوں کہ ان کا خیال تھا کہ وہ امریکا میں جاکر ٹی وی اور فلم کی تعلیم حاصل کریں گی۔
اسما عباس کے مطابق زارا نور عباس نے ٹی وی اور فلم کی تعلیم حاصل کرنے سمیت شوبز میں جانے کے لیے امریکا میں مقیم شخص سے جلد شادی کی حامی بھری لیکن ان کا فیصلہ غلط نکلا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ شادی کے محض 8 ماہ بعد ہی ان کی بیٹی زارا نور عباس واپس گھر آگئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ بچیاں اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے ناسمجھی میں کبھی کبھی غلط فیصلے بھی کرلیتی ہیں اور ان کی بیٹی نے بھی غلط فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ زارا نور عباس نے پہلی شادی 2014 میں کم عمری میں کی تھی جو بعد ازاں طلاق پر ختم ہوئی۔
زارا نور عباس نے دسمبر 2017 میں اداکار اسد قریشی سے دوسری شادی کی تھی اور ان کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش مارچ 2024 میں ہوئی تھی۔