ممبر قومی اسمبلی نیلسن عظیم نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہاکہ سرگودہا میں افسوسناک واقعہ پیش آیا نیشنل کونسل آف چرچز کانمائندہ ہونے کی حیثیت سے سرگودہا میں پیش آنے والے واقعہ کی مذمت کرتا ہوں،
توہین رسالت کا کوئی واقعہ نہیں ہوا یہ واقعہ عدم برداشت اور لالچ کی وجہ سے پیش آیا اس کو مذہبی رنگ دیا گیا اور مذہبی رنگ دے کر ہجوم اکٹھا کر کے اس بستی کو اجاڑ دیا گیا
نذیر مسیح 74سال کا تھا جو سعودیہ میں محنت مزدوری کرکے پاکستان آیا اس کے خلاف جھوٹی افواہ پھیلا کے اسے اینٹوں سے مار ا گیا اس مرے ہوئے کو مارتے گئے جب 1122آئی اس کو ایمبولینس میں بھی نہیں ڈالنے دیا گیا۔
پولیس بھی خاموش تماشائی بنی رہی پولیس نے اپنا فرض نہیں نبھایا کرسچین کمیونٹی احتجاج کرتی ہے اور اپنے غیر محفوظ ہونے کا اعلان کرتی ہے
کرسچین کمیونیٹی انصاف مانگتی ہے اور کہتی اس ملک کو بنانے میں ہمارے کردار کو نبھایا جائے ہم نے اس ملک کو تعلیم دی
ہم نے ہسپتال بنائے ہم نے اس ملک کوصحت دی ہمارے کردار کو تسلیم کیا جائے۔یہ دلاسے اور معاوضوں کے علاوہ انہں انصاف دیا جائے
کرسچن کمیونٹی مطالبہ کرتی ہے سی پی او سرگودہا اور ایس ایچ او کو معطل کیا جائے،وزیراعلی نوٹس لے۔80 گھر جلا دیے گئے، سب لوگوں نے ہمدردی کی۔