پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 6 تا 8 ارب ڈالر کے اگلے بیل آوٹ پیکیج کیلئے باضابطہ درخواست کردی۔ وزیر خزانہ نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف حکام سے ملاقات میں درخواست کی۔
پاکستان کی آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر کے نئے بیل آؤٹ پیکج کی درخواست وزیر خزانہ نے دورہ واشنگٹن میں آئی ایم ایف حکام سے بات چیت میں دی۔ مجوزہ بیل آوٹ پیکیج میں توسیعی فنڈ کی سہولت اور کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے فنڈنگ شامل ہیں۔
دوسری جانب عالمی بینک کےعلاقائی نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن رائزر سے ملاقات کے دوران وزیرخزانہ نے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کو حتمی شکل دیئے جانے کو اطمینان بخش قرار دیا۔
حکومت توانائی، ٹیکس اصلاحات اور ریاستی ملکیتی اداروں کے حوالے سے اہداف حاصل کررہی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی، ڈیجیٹلائزیشن اور انسانی ترقی پر عالمی بینک اورحکومت پاکستان کی ترجیحات ہم آہنگ ہیں۔ فریقین نے زرعی شعبے میں اصلاحات ، پانی کے انتظام اور گندے پانی کی صفائی کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا۔
وزیرخزانہ کی چینی ہم منصب لان فوان سے بھی ملاقات ہوئی جس میں سی پیک کے دوسرے مرحلے پرعملدرآمد میں تیزی لانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔۔محمد اورنگزیب نے بشام حملے میں چینی شہریوں کی ہلاکت پر تعزیت کا اظہار کیا۔
چینی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیرخزانہ تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے حکومتی ترجیحات بھی بتا دیں۔ کہا مالیاتی خسارہ اور اخراجات کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، سبسڈی ختم کرنی ہوگی ستمبر 2025 تک مہنگائی کی شرح پانچ سے چھ فیصد تک لانے کا پلان ہے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سی پیک ٹو میں خصوصی اقتصادی زون کے ذریعے برآمدات پر توجہ مرکوز رکھنا ہوگی ۔ بیرونی قرضوں کی ادائیگی اسی طرح ممکن ہے۔ پاکستان کی مالی معاونت پر چینی حکومت اور بینکوں کے کردار کو بھی سراہا۔