بدھ , دسمبر 24 2025

پی آئی اے نجکاری: حکومت کو 10 نہیں 55 ارب ملیں گے، محمد علی

اسلام آباد: مشیرِ نجکاری محمد علی نے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (PIA) کی نجکاری سے حکومت کو مجموعی طور پر 55 ارب روپے حاصل ہوں گے، جس میں 10 ارب روپے نقد اور 45 ارب روپے کی حکومتی ایکویٹی شامل ہے۔

وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے پی آئی اے کی موجودہ صورتحال اور نجکاری کے ثمرات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

نجکاری کے مالی و آپریشنل فوائد

مشیرِ نجکاری نے واضح کیا کہ نجکاری کا مقصد صرف رقم کا حصول نہیں بلکہ قومی ایئر لائن کو اس کے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔

  • مالیاتی حجم: بڈنگ کے نتیجے میں حکومت کو 55 ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔
  • نقصانات کا بوجھ: 2024 تک پی آئی اے کے نقصانات 700 ارب روپے تک جا پہنچے تھے، جبکہ 2015 میں منفی ایکویٹی 213 ارب روپے تھی۔
  • بیڑے کی صورتحال: اس وقت پی آئی اے کے پاس کل 33 طیارے ہیں، جن میں سے صرف 18 آپریشنل ہیں اور ان میں سے بھی 12 لیز پر لیے گئے ہیں۔
  • فرسودہ طیارے: 24 طیارے 2010 سے پہلے کے ہیں، جبکہ 2017 کے بعد کے صرف 2 طیارے بیڑے میں شامل ہیں۔

“عظمتِ رفتہ کی بحالی”

محمد علی کا کہنا تھا کہ نجکاری سے ایئر لائن میں نئی سرمایہ کاری آئے گی جس سے اس کی کھوئی ہوئی ساکھ بحال ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے سالانہ 40 لاکھ مسافروں کو سفری سہولیات دے رہی ہے اور اس کے لینڈنگ روٹس سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک پی آئی اے کے پاس کم از کم 100 طیارے ہونے چاہیے تھے۔

شفافیت اور قیادت کا کردار

وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر نجکاری کے عمل کو براہ راست دکھایا گیا تاکہ مکمل شفافیت برقرار رہے. نجکاری کے اس تاریخی مرحلے کی تکمیل پر انہوں نے وزیراعظم اور آرمی چیف (جنہیں انہوں نے فیلڈ مارشل کے لقب سے مخاطب کیا) کا شکریہ ادا کیا۔ ماضی میں کئی بار کوششیں ناکام ہوئیں لیکن اس بار 6 ماہ کی انتھک محنت کے بعد یہ عمل مکمل ہوا۔

    عطا تارڑ نے کہا “مفتاح اسماعیل کا شکریہ کہ انہوں نے اس بڈنگ کو بہترین قرار دیا۔ یہ ایک تاریخی موقع ہے کہ آخر کار قومی ایئر لائن پرائیویٹائز ہوگئی۔” —

    پی آئی اے کے اعداد و شمار (ایک نظر میں)

    تفصیلاتاعداد و شمار
    کل ملازمین6,700
    مجموعی طیارے33
    آپریشنل طیارے18
    ہفتہ وار راؤنڈ ٹرپس240
    ڈومیسٹک مارکیٹ شیئر30%

    مستقبل کا وژن: محمد علی نے اختتام پر کہا کہ پی آئی اے فی الحال ایک ریجنل ایئر لائن بن چکی ہے جس کی زیادہ تر پروازیں مڈل ایسٹ کے لیے ہیں، تاہم نجکاری کے بعد اسے دوبارہ عالمی سطح کی ایئر لائن بنانے کا ہدف ہے۔

    About Aftab Ahmed

    Check Also

    سردی کی شدت اور مچھلی کی لذت: پاکستانی دسترخوانوں کی رونق دوبارہ لوٹ آئی

    جیسے ہی پاکستان میں سردی کی لہر ڈیرے ڈالتی ہے، ملک بھر کے بازاروں اور …

    جواب دیں

    آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے