
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے 75 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے بولی کا عمل کل (23 دسمبر 2025) کو اسلام آباد میں مکمل کیا جائے گا۔
نجکاری کمیشن کے حکام کے مطابق پری کوالیفائیڈ بڈرز صبح ساڑھے دس بجے سے ساڑھے گیارہ بجے تک اپنی سیل بند بولیاں جمع کرائیں گے، جبکہ ساڑھے تین بجے میڈیا کی موجودگی میں بولیاں کھولی جائیں گی۔
کامیاب بولی دہندہ کو باقی 25 فیصد حصص خریدنے کے لیے 90 دن کی مہلت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ نئے سرمایہ کار کو اگلے 5 سالوں میں پی آئی اے میں 80 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔
75 فیصد حصص کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کا ساڑھے 92 فیصد پی آئی اے کی بہتری اور سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا جائے گا، جبکہ صرف ساڑھے 7 فیصد رقم وفاقی حکومت کو منتقل ہوگی۔
نجکاری کمیشن بورڈ سب سے پہلے ریزرو پرائس کی منظوری دے گا، جس کے بعد کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) سے حتمی منظوری لی جائے گی۔
حکام کے مطابق اگر کوئی بولی ریزرو پرائس سے زائد ہوئی تو بولی کا عمل کھلا رہے گا۔ کم بولی کی صورت میں سب سے زیادہ بولی لگانے والے کو قیمت میچ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔
پی آئی اے کے موجودہ ملازمین کو نجکاری کے بعد ایک سال تک ملازمت کا مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
پنشن، ریٹائرمنٹ اور دیگر مراعات کی ذمہ داری نئی ہولڈنگ کمپنی کے سپرد ہوگی۔نجکاری کا یہ عمل پی آئی اے کو مالی طور پر مستحکم بنانے اور اس کی کارکردگی بہتر بنانے کی طرف ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔ کل کی بولی کے نتائج پر ملک بھر کی نظریں مرکوز ہیں۔
جکاری کمیشن بورڈ نے اس سے قبل چار بولی دہندگان کو پری کوالیفائی کیا تھا، جن میں فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، ایئر بلیو (پرائیویٹ) لمیٹڈ، لکی سیمنٹ کی قیادت میں کنسورشیم اور عارف حبیب کارپوریشن کی قیادت میں کنسورشیم شامل تھے۔
لکی سیمنٹ کے کنسورشیم میں حب پاور ہولڈنگز، کوہاٹ سیمنٹ اور میٹرو وینچرز شامل ہیں، جبکہ عارف حبیب کی قیادت والے کنسورشیم میں فاطمہ فرٹیلائزر، سٹی اسکولز اور لیک سٹی ہولڈنگز شامل ہیں۔ 7 نومبر کو اے کے ڈی گروپ ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو بھی عارف حبیب کے کنسورشیم میں شامل کیا گیا تھا۔
پی آئی اے نجکاری کے تحت 75 فیصد حصص فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ حکومت کے پاس باقی 25 فیصد حصص برقرار رکھنے یا فروخت کرنے کا اختیار موجود رہے گا۔ نجکاری کا یہ عمل قومی ایئرلائن کی مالی بحالی اور انتظامی اصلاحات کے لیے ایک اہم مرحلہ قرار دیا جا رہا ہے۔
UrduLead UrduLead