پیر , اکتوبر 27 2025

راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستان شکست کے دہانے پر، جنوبی افریقہ کو 68 رنز کا ہدف

چوتھے روز قومی ٹیم 138 رنز پر آؤٹ، بابر اعظم 50 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر

جنوبی افریقہ کے خلاف جاری دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی بیٹنگ لائن ایک بار پھر لڑکھڑا گئی۔ قومی ٹیم چوتھے روز اپنی دوسری اننگز میں صرف 138 رنز پر ڈھیر ہو گئی، جس کے بعد مہمان ٹیم کو جیت کے لیے محض 68 رنز کا آسان ہدف ملا ہے۔ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے اس میچ میں پاکستان کی بیٹنگ کارکردگی مجموعی طور پر مایوس کن رہی۔

چوتھے روز کے آغاز پر بابر اعظم اور محمد رضوان نے کچھ مزاحمت کی کوشش کی، مگر ٹیم جلد ہی اپنے قدم جما نہ سکی۔ بابر اعظم 50 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، جبکہ محمد رضوان نے 18، سلمان علی آغا نے 28 اور سعود شکیل نے 11 رنز بنائے۔ باقی چھ کھلاڑی دوہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو سکے۔

گزشتہ روز پاکستان نے 71 رنز کے خسارے کے ساتھ اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تھا، مگر ٹاپ آرڈر مکمل طور پر ناکام رہا۔ امام الحق 9، کپتان شان مسعود صفر، عبداللہ شفیق 6، اور سعود شکیل 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ابتدائی وکٹوں کے نقصان کے بعد بابر اعظم اور رضوان کے درمیان 34 رنز کی پارٹنرشپ نے عارضی سہارا دیا، لیکن اس کے بعد بھی مڈل آرڈر اور ٹیل اینڈرز جنوبی افریقی بولرز کے سامنے ڈٹے نہ رہ سکے۔

جنوبی افریقہ کے بولرز نے نپی تلی لائن اور سوئنگ کے ذریعے پاکستانی بیٹرز کو سخت مشکلات میں ڈالا۔ فاسٹ بولرز نے عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 10 میں سے 8 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کی پوری ٹیم صرف 138 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی، جس سے میزبان ٹیم کو مجموعی طور پر صرف 67 رنز کی برتری حاصل ہو سکی۔

میچ کے ابتدائی مرحلے میں جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز میں 404 رنز کا بڑا مجموعہ حاصل کیا تھا، جس کے مقابلے میں پاکستان اپنی پہلی اننگز میں محض 333 رنز ہی بنا سکا تھا۔ اس طرح مہمان ٹیم نے 71 رنز کی سبقت حاصل کی، جو بعد میں پاکستان کے لیے مہنگی ثابت ہوئی۔

راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کی بیٹنگ لائن دونوں اننگز میں غیر متوازن دکھائی دی۔ ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے ساتھ ساتھ مڈل آرڈر بھی غیر ذمہ دارانہ شاٹس کھیل کر وکٹیں گنواتا رہا۔ ماہرین کے مطابق، ٹیم کی تکنیکی کمزوریاں اور غیر مستحکم بیٹنگ کمبینیشن ایک بار پھر نمایاں ہو کر سامنے آیا۔

بابر اعظم کی نصف سنچری اگرچہ ٹیم کے لیے حوصلہ افزا لمحہ تھی، لیکن ان کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی بیٹنگ لائن مکمل طور پر بکھر گئی۔ رضوان، سلمان علی آغا اور فہیم اشرف نے مزاحمت کی کوشش کی، مگر جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولرز نے نچلے آرڈر کو زیادہ دیر ٹکنے نہیں دیا۔

پاکستانی ٹیم کے لیے یہ میچ اب تقریباً ہاتھ سے نکل چکا ہے۔ جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے صرف 68 رنز کی ضرورت ہے، اور وکٹ کی حالت بیٹنگ کے لیے سازگار دکھائی دے رہی ہے۔ امکان ہے کہ مہمان ٹیم پانچویں دن کے آغاز پر باآسانی یہ ہدف حاصل کر لے گی اور سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کرے گی۔

یہ شکست پاکستان کے لیے نہ صرف سیریز میں نقصان دہ ثابت ہوگی بلکہ عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹس ٹیبل پر بھی اثر انداز ہوگی۔ راولپنڈی کی شکست کے بعد پاکستان کے ٹیسٹ ریکارڈ پر دباؤ بڑھ جائے گا، خصوصاً ایسے وقت میں جب ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی پہلے ہی کارکردگی کے حوالے سے تنقید کی زد میں ہیں۔

سابق کرکٹرز کا کہنا ہے کہ پاکستانی بیٹنگ لائن میں مستقل مزاجی کا فقدان اور تکنیکی کمزوریاں ٹیم کی کارکردگی کو متاثر کر رہی ہیں۔ ان کے مطابق، “پاکستان کے بلے باز حالات کے مطابق کھیلنے میں ناکام رہے، جبکہ جنوبی افریقی بولرز نے بہتر حکمتِ عملی اپنائی۔”

About Aftab Ahmed

Check Also

پاکستان، جنوبی افریقہ کا پہلا ٹی20 کل راولپنڈی میں

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تین میچوں کی ٹی20 سیریز کا پہلا میچ 28 …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے