بدھ , دسمبر 10 2025
بریکنگ نیوز

وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا آج اجلاس

سیاسی و معاشی امور، ٹی ایل پی پابندی اور افغان سیزفائر معاہدے پر غور متوقع

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج شام 4 بجے وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہو گا، جس میں ملکی سیاسی، معاشی اور سیکیورٹی معاملات پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کا ایجنڈا کئی حساس نوعیت کے امور پر مشتمل ہے، جن میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر ممکنہ پابندی، افغانستان کے ساتھ حالیہ سیزفائر معاہدے کی صورتحال، اور اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلوں کی توثیق شامل ہیں۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف ملکی سیاسی حالات اور امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پنجاب کابینہ کے اس فیصلے پر بھی غور متوقع ہے جس میں تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کی منظوری دی گئی ہے۔ پنجاب حکومت کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے گزشتہ روز کہا تھا کہ صوبائی کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دے دی ہے، جس کا مقصد امن عامہ کو یقینی بنانا اور مذہبی انتہاپسندی کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

وفاقی حکومت اب اس فیصلے کا قانونی اور آئینی پہلوؤں سے جائزہ لے گی تاکہ پابندی کو وفاقی سطح پر نافذ کرنے یا اس پر نظرثانی کا فیصلہ کیا جا سکے۔ وزارتِ داخلہ کی جانب سے اس حوالے سے ابتدائی سفارشات تیار کر لی گئی ہیں، جو کابینہ کے سامنے پیش کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں افغانستان کے ساتھ حالیہ سیزفائر معاہدے کے بعد کی صورتحال پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔ وزیرِ دفاع خواجہ آصف کابینہ کو پاک افغان سرحدی سیکیورٹی، عسکری رابطوں اور امن مذاکرات کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ افغان حکومت کے ساتھ ہونے والے حالیہ رابطوں کے بعد وفاقی کابینہ آئندہ حکمتِ عملی پر غور کرے گی تاکہ سرحدی کشیدگی کے خاتمے اور تجارتی راستوں کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیزفائر معاہدے کے بعد افغانستان سے آنے والی اطلاعات پر وزارتِ دفاع اور وزارتِ خارجہ دونوں اپنی رپورٹس پیش کریں گی۔ ان رپورٹس میں ممکنہ خطرات، سیکیورٹی انتظامات، اور سفارتی سطح پر کی جانے والی بات چیت کا خلاصہ شامل ہو گا۔

کابینہ اجلاس میں ای سی سی (Economic Coordination Committee) اور کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے حالیہ فیصلوں کی توثیق بھی کی جائے گی۔ ای سی سی نے حالیہ اجلاس میں درآمدی پالیسی آرڈر میں ترامیم، سونے کی تجارت کی بحالی، اور گاڑیوں کی درآمد کے طریقہ کار میں تبدیلی جیسے اہم فیصلے کیے تھے، جنہیں کابینہ کی منظوری کے بعد باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں مہنگائی، توانائی کی قیمتوں، اور زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال پر بھی غور کیا جائے گا۔ وزارتِ خزانہ وزیراعظم کو آئی ایم ایف پروگرام کے تحت جاری مذاکرات اور معاشی اہداف کے بارے میں بریفنگ دے گی۔

علاوہ ازیں، وزیراعظم شہباز شریف کابینہ ارکان سے موجودہ سیاسی تناؤ، اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی لائحہ عمل، اور پارلیمانی حکمتِ عملی پر بھی مشاورت کریں گے۔ امکان ہے کہ اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے حالیہ عدالتی فیصلوں اور اپوزیشن کے بیانیے پر سیاسی ردعمل کی حکمتِ عملی پر تبادلۂ خیال کیا جائے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، ٹی ایل پی پر پابندی کے فیصلے پر کابینہ کی سطح پر بحث خاصی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف صوبائی سطح پر امن و امان سے جڑا ہے بلکہ اس کے وفاقی اثرات بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو اس معاملے پر انتہائی محتاط موقف اپنانا ہوگا تاکہ سیاسی تناؤ یا مذہبی تنازعے کی کوئی نئی صورت پیدا نہ ہو۔

ذرائع کے مطابق، اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم شہباز شریف کابینہ کے اراکین سے آئندہ ہفتے کے حکومتی ایجنڈے پر مشاورت کریں گے اور وفاقی وزارتوں کو اپنی کارکردگی رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت دی جائے گی۔

اجلاس میں شریک وزراء میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ داخلہ محسن نقوی، وزیرِ اطلاعات اور وزیرِ قانون سمیت دیگر سینئر اراکین شامل ہوں گے۔

وفاقی کابینہ کے آج کے اجلاس کو ملکی سیاسی و سلامتی حالات کے تناظر میں نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اس میں کیے جانے والے فیصلے نہ صرف وفاقی پالیسیوں کی سمت متعین کریں گے بلکہ آئندہ ہفتوں میں حکومتی موقف اور اپوزیشن کے درمیان تعلقات پر بھی اثر انداز ہوں گے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

’’67 تولے سونے کی واپسی مانگی تو سہیلی نے لیڈی ڈاکٹر کو آدھے گھنٹے میں قتل کروا دیا‘‘

دوستی سونے پر بھاری پڑ گئی۔ ایبٹ آباد کی لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کو ان …