
راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے دن پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف مستحکم آغاز کیا، شان مسعود کی 87 رنز کی اننگز نمایاں رہی، جبکہ عبداللہ شفیق نے 57 رنز بنا کر ٹیم کو سہارا دیا۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے اور آخری میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ابتدائی اوورز میں جنوبی افریقی بولرز نے سخت مزاحمت کی جس کے نتیجے میں امام الحق 17، بابر اعظم 16 اور محمد رضوان 19 رنز بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے۔ تاہم کپتان شان مسعود اور اوپنر عبداللہ شفیق نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور مستحکم کیا۔ دونوں کے درمیان 113 رنز کی شراکت قائم ہوئی جس نے پاکستانی بیٹنگ لائن کو سہارا دیا۔
شان مسعود 87 رنز کے ساتھ نمایاں بیٹر رہے جبکہ عبداللہ شفیق نے 57 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔ دن کے اختتام پر سعود شکیل 42 اور سلمان علی آغا 10 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں۔ پاکستان نے پہلے دن کے اختتام تک 5 وکٹ کے نقصان پر 259 رنز بنائے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے اسپنرز کیشو مہاراج اور سائمن ہارمر نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک وکٹ تیز گیندباز مارکو ینسن کے حصے میں آئی۔
ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا کہ ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، آصف آفریدی کو حسن علی کی جگہ شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم بیٹنگ کے لیے سازگار کنڈیشنز سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔”
جنوبی افریقہ کے کپتان ایڈن مارکرم نے اعتراف کیا کہ اگر وہ ٹاس جیتتے تو وہ بھی پہلے بیٹنگ ہی کرتے۔ ان کی ٹیم میں بھی دو تبدیلیاں کی گئیں، جن کے تحت کیشو مہاراج اور مارکو ینسن کو شامل کیا گیا۔

میچ کا ایک یادگار لمحہ اُس وقت آیا جب 38 سالہ اسپنر آصف آفریدی نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ انہیں شاہین شاہ آفریدی نے قومی ٹیسٹ کیپ پیش کی۔ آصف آفریدی نے 57 فرسٹ کلاس میچوں میں 198 وکٹیں حاصل کی ہیں، اور اب دیرینہ خواب کے ساتھ بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھ دیا ہے۔
واضح رہے کہ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں دفاعی چیمپئن جنوبی افریقہ کو 93 رنز سے شکست دی تھی۔ پاکستان کی جانب سے دیے گئے 277 رنز کے ہدف کے تعاقب میں مہمان ٹیم 183 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔
اس کامیابی کے ساتھ پاکستان نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025–2027 میں فاتحانہ آغاز کیا۔ اب راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم دوسری فتح کے لیے پرعزم دکھائی دے رہی ہے۔ اگر میزبان ٹیم پہلی اننگز میں 400 رنز کے قریب اسکور کرنے میں کامیاب ہو گئی تو جنوبی افریقہ کے لیے واپسی مشکل ہو سکتی ہے۔
پہلے دن کے اختتام پر میچ کا توازن پاکستان کے حق میں ہے، تاہم جنوبی افریقی اسپنرز کی کارکردگی دوسرے دن میچ کی سمت متعین کرے گی۔ راولپنڈی کی پچ اسپنرز کے لیے مددگار بنتی جا رہی ہے، جس سے آنے والے دنوں میں مقابلہ مزید دلچسپ ہونے کا امکان ہے۔