اتوار , اکتوبر 12 2025

پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں بیٹنگ کا فیصلہ کیا

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ کا آغاز ہوگیا ہے۔ قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جبکہ 38 سالہ اسپنر آصف آفریدی ڈیبیو کرنے کا موقع حاصل نہ کرسکے۔ ٹیم منیجمنٹ نے ان کی جگہ ساجد خان کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا ہے جو وائرل بخار سے صحتیاب ہوکر واپس آئے ہیں۔

ساجد خان حالیہ دنوں میں بخار کے باعث ٹیم کے ساتھ پریکٹس سیشنز میں حصہ نہیں لے سکے تھے، تاہم فٹنس کلیرنس کے بعد وہ اسکواڈ میں واپس آگئے۔ اس سے قبل ٹیم مینجمنٹ نے بائیں ہاتھ کے اسپنر نعمان علی کے ساتھ آصف آفریدی کو کھلانے کا عندیہ دیا تھا، مگر فٹ ساجد خان کی دستیابی کے بعد فیصلہ تبدیل کیا گیا۔

پاکستان نے میچ کے لیے دو اسپیشلسٹ اسپنرز اور دو فاسٹ بولرز کے امتزاج کے ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسپنرز میں نعمان علی اور ساجد خان شامل ہیں جبکہ فاسٹ بولنگ کا انحصار شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی پر ہوگا۔

پاکستان کی بیٹنگ لائن میں امام الحق اور عبداللہ شفیق اوپننگ کریں گے، جب کہ شان مسعود کپتانی کے ساتھ نمبر تین پر کھیلیں گے۔ ان کے بعد بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان اور سلمان آغا ٹیم کی مڈل آرڈر بیٹنگ کو مضبوط بنائیں گے۔

پاکستان کی مکمل پلیئنگ الیون درج ذیل ہے:
امام الحق، عبداللہ شفیق، شان مسعود (کپتان)، بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان آغا، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، نعمان علی اور ساجد خان۔

دوسری جانب جنوبی افریقا نے اپنے بولنگ اٹیک میں حیران کن تبدیلی کرتے ہوئے تین اسپیشلسٹ اسپنرز کے ساتھ صرف ایک فاسٹ بولر کو شامل کیا ہے۔ مہمان ٹیم کے اسپن اٹیک میں کیشو مہاراج، تبریس شمسی اور سینورن موتسامبی شامل ہیں، جبکہ اینرچ نورکیا اکیلے فاسٹ بولر کے طور پر ذمہ داری نبھائیں گے۔

میچ کے آغاز میں لاہور کی پچ خشک اور اسپنرز کے لیے سازگار دکھائی دے رہی ہے، جس کے باعث پاکستان کا پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ اسٹریٹجک سمجھا جا رہا ہے تاکہ آخری دو دنوں میں اسپن کا دباؤ مخالف ٹیم پر ڈالا جا سکے۔

کپتان شان مسعود نے ٹاس کے بعد گفتگو میں کہا کہ “پچ خشک ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ پہلے دن بیٹنگ کا موقع زیادہ فائدہ مند ہوگا۔ ہمارا مقصد 400 سے زائد اسکور کرنا ہے تاکہ بولرز کے لیے واضح ٹارگٹ میسر ہو۔”

جنوبی افریقی کپتان تیمبا باووما نے کہا کہ وہ ٹاس جیتنے کی صورت میں خود بھی بیٹنگ کا انتخاب کرتے، کیونکہ پچ ابتدائی گھنٹوں میں بیٹنگ کے لیے سازگار ہے مگر جیسے جیسے میچ آگے بڑھے گا، اسپنرز کو مدد ملے گی۔

پاکستان کی ٹیم نے اس میچ کے لیے سینئر اور نوجوان کھلاڑیوں کا متوازن امتزاج برقرار رکھا ہے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے تجربہ کار بیٹسمین مڈل آرڈر کی ریڑھ کی ہڈی ہوں گے، جبکہ سعود شکیل حالیہ بہترین فارم میں ہیں۔

پاکستان کرکٹ شائقین کے لیے یہ سیریز اہم موقع ہے کیونکہ جنوبی افریقا کی ٹیم تقریباً پانچ سال بعد پاکستان آئی ہے۔ آخری بار دونوں ٹیموں کے درمیان پاکستان میں ٹیسٹ سیریز 2021 میں ہوئی تھی جس میں پاکستان نے کلین سویپ کیا تھا۔

پاکستان کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے میچ سے قبل بیان میں کہا کہ “ہم اسپن کے ذریعے برتری حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ لاہور کی کنڈیشنز اسپنرز کے لیے سازگار ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ پہلے دو دن میں بڑا اسکور بنا کر میچ اپنے کنٹرول میں لائیں۔”

ادھر جنوبی افریقی کپتان نے عندیہ دیا کہ ان کی ٹیم پاکستانی اسپنرز کے خلاف بہتر تیاری کے ساتھ آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “پاکستان میں اسپن ہمیشہ چیلنج رہا ہے، مگر ہم نے کیمپ میں اسی صورتحال پر فوکس کیا ہے۔”

پہلے دن کا کھیل پاکستان کے لیے بیٹنگ ٹیسٹ ثابت ہوگا، جہاں امام الحق اور عبداللہ شفیق کے اوپننگ اسٹینڈ کے بعد مڈل آرڈر کی کارکردگی فیصلہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

میچ کے ابتدائی لمحات میں اگر پاکستانی بیٹسمین پچ پر وقت گزارنے میں کامیاب رہے تو ٹیم مضبوط پوزیشن حاصل کر سکتی ہے، تاہم اسپن-دوست وکٹ پر جنوبی افریقی اسپنرز کی حکمتِ عملی پاکستان کے لیے امتحان بن سکتی ہے۔

لاہور میں رواں سیریز کا پہلا میچ دونوں ٹیموں کے لیے اعتماد کا امتحان ہے — پاکستان گھریلو میدان پر اپنی بالادستی برقرار رکھنا چاہتا ہے، جبکہ جنوبی افریقا غیر ملکی سرزمین پر اپنی کمزور کارکردگی کو بہتر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے