اتوار , اکتوبر 12 2025

فرش پر سونا صحت کے لیے کتنا فائدہ مند؟

ماہرین کے مطابق فرش پر سونا ریڑھ کی ہڈی، نیند اور ہاضمے کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے

جدید طرزِ زندگی نے انسان کے سونے جاگنے کے انداز کو بھی بدل دیا ہے۔ آج کے دور میں نرم گدے، موٹے تکیے اور آرام دہ بستر آرام کی علامت سمجھے جاتے ہیں، مگر ماہرین صحت کے مطابق کبھی کبھار فرش پر سونا نہ صرف جسمانی توازن کے لیے مفید ہے بلکہ ذہنی سکون اور نیند کے معیار کو بھی بہتر بناتا ہے۔ قدیم ادوار میں گھروں میں بچے اور بزرگ سب ایک ہی جگہ، زمین پر بچھائی گئی چٹائی پر سوتے تھے۔ آج اگرچہ یہ روایت ختم ہوتی جارہی ہے، لیکن سائنس بتاتی ہے کہ یہ عمل جسم کے لیے کئی پہلوؤں سے فائدہ مند ہوسکتا ہے۔

فرش پر سونے کا پہلا فائدہ ریڑھ کی ہڈی کی سیدھی حالت ہے۔ جب کوئی شخص سخت سطح پر سوتا ہے تو اس کی کمر قدرتی طور پر سیدھی رہتی ہے اور جھکاؤ یا غلط نشست سے پیدا ہونے والی تکلیف میں کمی آتی ہے۔ نرم گدے بعض اوقات ریڑھ کی ہڈی کو غیر متوازن حالت میں رکھتے ہیں، جس سے کمر، کندھے اور گردن کے درد پیدا ہوتے ہیں۔ فرش کی سخت سطح جسم کو اس کی قدرتی ساخت میں سونے کا موقع دیتی ہے، جو پوسچر کو درست رکھتی ہے۔

دوسرا فائدہ پٹھوں اور جوڑوں کے درد میں کمی ہے۔ زمین پر سونے سے جسم کا وزن یکساں طور پر تقسیم ہوتا ہے، جس سے کسی ایک حصے پر دباؤ کم پڑتا ہے۔ اس سے پٹھوں کا کھچاؤ کم اور خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔ آیوروید کے مطابق یہ عمل ایکوپریشر کی طرح کام کرتا ہے جو جسم کے مختلف حصوں میں تناؤ کم کرتا اور قدرتی توانائی کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے۔

فرش پر سونا نیند کے معیار میں بھی بہتری لاتا ہے۔ سخت اور ٹھنڈی سطح جسم کا درجہ حرارت متوازن رکھتی ہے، جو گہری نیند کے لیے ضروری ہے۔ اس سے کورٹیسول (تناؤ پیدا کرنے والا ہارمون) کی مقدار کم اور میلاٹونن (نیند بڑھانے والا ہارمون) کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ اس طرح فرش پر سونا بے خوابی کے شکار افراد کے لیے قدرتی علاج کا کردار ادا کرسکتا ہے، کیونکہ یہ ذہن کو پرسکون اور جسم کو ریلیکسیشن کی حالت میں لاتا ہے۔

ہاضمے کے مسائل میں بھی فرش پر سونا مددگار ثابت ہوتا ہے، خاص طور پر اگر بائیں کروٹ پر سویا جائے۔ سائنسی تحقیق کے مطابق بائیں طرف سونے سے معدے میں موجود کھانا آسانی سے آنتوں کی طرف حرکت کرتا ہے کیونکہ زمین کی کشش ثقل ہاضمے کے عمل کو سہل بناتی ہے۔ اس عادت سے گیس، قبض، اپھارہ اور تیزابیت جیسے عام مسائل میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔

گرمیوں میں فرش پر سونا جسم کے درجہ حرارت کو متوازن رکھتا ہے۔ فرش کی ٹھنڈی سطح جسم سے اضافی گرمی جذب کرلیتی ہے، جس سے سوجن اور جلن میں کمی آتی ہے۔ یہ عمل خاص طور پر ان لوگوں کے لیے مفید ہے جو گرمی یا جسمانی تھکن سے متاثر رہتے ہیں۔

تاہم، ماہرین چند احتیاطی تدابیر پر بھی زور دیتے ہیں۔ اگر آپ گدے پر سونے کے عادی ہیں تو فوراً تبدیلی نہ کریں بلکہ ہفتے میں دو سے تین دن فرش پر سونے سے آغاز کریں۔ ابتدا میں پتلی چٹائی یا کمبل بچھانا بہتر ہے تاکہ جسم کو سخت سطح کا عادی ہونے میں آسانی ہو۔ ہمیشہ سیدھے یا بائیں پہلو پر سونے کی کوشش کریں، کیونکہ پیٹ کے بل یا الٹے سونا ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔

صفائی کا خاص خیال رکھنا بھی ضروری ہے، کیونکہ دھول یا الرجی والے ماحول میں زمین پر سونا نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ اگر کسی کو کمر کا شدید درد، گٹھیا یا ہڈیوں کا کوئی عارضہ ہے تو فرش پر سونے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے تاکہ مزید مسائل سے بچا جاسکے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ فرش پر سونے کی روایت نہ صرف برصغیر بلکہ جاپان اور کوریا جیسی ایشیائی ثقافتوں میں بھی عام تھی۔ جاپانی لوگ آج بھی “فوٹون میٹریس” نامی پتلی چٹائی پر سونا پسند کرتے ہیں، جسے روزانہ لپیٹ کر رکھا جاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق اس عادت سے ان کے جسمانی توازن، نیند کے معیار اور طویل العمری پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فرش پر سونا جسم اور ذہن دونوں کے لیے ایک قدرتی “ری سیٹ” جیسا عمل ہے۔ یہ انسان کو اس کے فطری طرزِ زندگی کے قریب لاتا ہے، پٹھوں اور ہڈیوں کی ساخت کو مضبوط کرتا ہے اور نیند کو بہتر بناتا ہے۔ اگر مناسب احتیاط اور تدریج سے اپنایا جائے تو فرش پر سونا ایک سادہ مگر مؤثر عادت بن سکتی ہے جو مجموعی تندرستی میں اضافہ کرتی ہے۔

آخر میں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آرام ہمیشہ نرمی سے نہیں بلکہ توازن سے حاصل ہوتا ہے۔ فرش پر سونا اسی توازن کی ایک مثال ہے — جو جسم کو سیدھا، ذہن کو پرسکون اور زندگی کو زیادہ متحرک بناتا ہے۔

نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے