
افغانستان کی فٹبال ٹیم کے بیشتر کھلاڑیوں کو اے ایف سی ایشیئن کپ کوالیفائر کے لیے پاکستان کے ویزے جاری کر دیے گئے ہیں، جب کہ بقیہ کھلاڑیوں کے ویزوں کا اجرا بھی جلد متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق افغانستان کے 23 رکنی اسکواڈ میں سے 15 کھلاڑیوں کو ویزے جاری ہوچکے ہیں، جب کہ باقی آٹھ کھلاڑیوں کے ویزوں کا عمل بھی مکمل ہونے کے قریب ہے۔ ٹیم کے ساتھ آنے والے 10 آفیشلز کو بھی ویزے جاری کر دیے گئے ہیں اور مزید دو آفیشلز کے ویزے آئندہ چند روز میں متوقع ہیں۔ بعض افغان کھلاڑیوں کو پاکستان پہنچنے پر ’’آن آرائیول‘‘ ویزہ بھی ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ افغانستان فٹبال ٹیم آج رات اسلام آباد پہنچے گی۔ ٹیم میں شامل 23 کھلاڑیوں میں سے 20 تارکین وطن ہیں جو مختلف ممالک میں مقیم ہیں، جب کہ صرف 3 کھلاڑی افغان نیشنل ٹیم سے تعلق رکھتے ہیں۔ ٹیم کے تمام اراکین کو اے ایف سی ایشیئن کپ 2026 کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستان کے خلاف اہم میچ کھیلنے کے لیے ویزہ فراہم کیا گیا ہے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے افغان ٹیم کے ویزوں میں تاخیر پر نوٹس لیا تھا۔ وزارت داخلہ نے پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) کو معاملہ حل کرنے اور ٹیم کو وقت پر ویزے جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
ذرائع کے مطابق افغانستان کی ٹیم نے 25 سے 27 ستمبر کے دوران کابل میں پاکستانی سفارت خانے میں ویزوں کی درخواستیں جمع کرائی تھیں۔ افغان حکام کی جانب سے تارکین وطن کھلاڑیوں کی بائیومیٹرک تصدیق کے لیے ابتدائی طور پر کابل ایمبیسی میں کارروائی کی درخواست کی گئی تھی، تاہم بعد میں بائیومیٹرک عمل کسی دوسری پاکستانی ایمبیسی میں منتقل کرنے کی خواہش ظاہر کی گئی۔
کابل میں انٹرنیٹ بلیک آؤٹ اور بائیومیٹرک کے مقام میں تبدیلی کے باعث ویزوں کے اجرا میں تاخیر ہوئی۔ تاہم اب وزارت داخلہ اور سفارتی سطح پر رابطوں کے نتیجے میں یہ مسئلہ حل کر لیا گیا ہے، اور ٹیم کی پاکستان آمد یقینی بنا دی گئی ہے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے مطابق پاک-افغانستان فٹبال میچ کل دوپہر دو بجے جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں شیڈول کے مطابق کھیلا جائے گا۔ میچ کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، اور سیکیورٹی اداروں نے غیر ملکی ٹیم کی آمد کے پیش نظر سخت حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر افغانستان کی ٹیم مقررہ وقت پر پاکستان نہ پہنچ پاتی تو اسے اے ایف سی کی جانب سے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔ تاہم، اب امکان ہے کہ میچ معمول کے مطابق منعقد ہوگا۔
یہ میچ دونوں ممالک کے لیے نہ صرف کھیل کے میدان میں ایک اہم موقع سمجھا جا رہا ہے بلکہ پاکستان میں بین الاقوامی فٹبال سرگرمیوں کے فروغ کے لیے بھی ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستانی شائقین کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ طویل عرصے بعد اپنے ملک میں کسی بڑے بین الاقوامی فٹبال میچ سے لطف اندوز ہوں۔ دوسری جانب افغانستان کے فٹبال حکام نے ویزوں کے اجرا پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ میچ دوستانہ ماحول میں کھیلا جائے گا۔
ماہرین کے مطابق افغانستان کی ٹیم کے ویزوں کے اجرا کا معاملہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور کھیلوں کے تعلقات میں ایک مثبت اشارہ ہے، جو مستقبل میں دو طرفہ کھیلوں کے مزید مواقع پیدا کر سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اے ایف سی انتظامیہ نے بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون کی تعریف کی ہے اور واضح کیا ہے کہ کسی بھی تکنیکی یا سفارتی تاخیر کے باوجود فٹبال سرگرمیوں کو جاری رکھنا ریجنل اسپورٹس کے فروغ کے لیے ناگزیر ہے۔
اسلام آباد میں شیڈول یہ میچ اے ایف سی ایشیئن کپ 2026 کے ابتدائی مرحلے کا حصہ ہے، جس کے نتائج آئندہ راؤنڈ کے لیے دونوں ٹیموں کی پوزیشن کا تعین کریں گے۔ شائقین کی بڑی تعداد کل کے میچ میں شرکت کی توقع کی جا رہی ہے، جب کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن نے تمام تر حفاظتی اور انتظامی اقدامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔
افغان فٹبال ٹیم کی بروقت آمد نہ صرف میچ کے انعقاد کو ممکن بنائے گی بلکہ پاکستان میں بین الاقوامی فٹبال کی بحالی کے لیے بھی ایک حوصلہ افزا قدم ثابت ہوگی۔