ڈیانامہنگی بائولر ہونے کے باوجود 4وکٹیں لیں جبکہ کپتان فاطمہ ثنا اور سعدیہ اقبال نے 2,2 وکٹیں لیں

کولمبو میں جاری ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے چھٹے اہم میچ میں بھارت ویمن ٹیم نے پاکستان کے خلاف 50 اوورز میں 247 رنز بنائے، جس کے جواب میں پاکستان کو جیت کے لیے 248 رنز کا ہدف ملا ہے۔ یہ میچ دونوں ٹیموں کے گروپ اسٹیج میں رسائی اور روایتی حریف ہونے کے ناطے خاص اہمیت کا حامل ہے۔
پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، جو ابتدائی طور پر فائدہ مند نظر آیا، مگر بھارتی بیٹنگ لائن نے مستحکم کارکردگی سے مقابلہ جمایا۔ بھارت کی جانب سے اوپنر پراتیکا راول نے 37 گیندوں پر 31 رنز کی اننگز کھیلی، جب کہ سمرتی مندھانا نے 23 رنز جوڑے۔ دونوں اوپنرز جلدی آؤٹ ہو گئیں، تاہم ہارلین دیول نے 65 گیندوں پر 46 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور اننگز کو استحکام بخشا۔
کپتان ہرمن پریت کور 19 رنز پر آؤٹ ہوئیں جبکہ جمیما روڈریگز نے 32 رنز کی اہم اننگز کھیلی۔ مڈل آرڈر میں دیپتی شرما نے 25، اسنیہ رانا نے 20 اور آخر میں رچا گھوش نے صرف 20 گیندوں پر 35 رنز کی دھواں دار اننگز کھیل کر ٹیم کو ایک مسابقتی اسکور تک پہنچا دیا۔ بھارت کی پوری ٹیم آخری گیند پر 247 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔
پاکستان کی جانب سے بولنگ میں سب سے نمایاں کارکردگی ڈیانا بیگ کی رہی، جنہوں نے 9.6 اوورز میں 69 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ فاطمہ ثنا اور سعدیہ اقبال نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ رمین شمیم اور نشارہ سندھو نے ایک، ایک وکٹ لی۔

اب پاکستان ویمن ٹیم کو جیت کے لیے 248 رنز درکار ہیں۔ یہ ہدف حاصل کرنے کے لیے انہیں نہ صرف مستحکم بیٹنگ لائن کا مظاہرہ کرنا ہوگا بلکہ وکٹوں کی حفاظت اور رن ریٹ کو بھی قابو میں رکھنا ہوگا۔ منیبہ علی، سدرہ امین اور علیا ریاض جیسے بلے بازوں پر انحصار کیا جائے گا کہ وہ ٹیم کو جیت کی راہ پر گامزن کریں۔
یہ میچ دونوں ٹیموں کے لیے ایک اعصابی امتحان ہے — بھارت اپنی تاریخی برتری کو برقرار رکھنا چاہے گا، جبکہ پاکستان کے پاس موقع ہے کہ وہ ایک بڑا ہدف عبور کر کے ورلڈ کپ کی تاریخ میں نیا باب رقم کرے۔ شائقین کی نظریں اب پاکستان کی بیٹنگ کارکردگی پر جمی ہوئی ہیں، جہاں ہر رن فیصلہ کن ہو سکتا ہے۔