منگل , اکتوبر 14 2025

پنجاب میں موسلا دھار بارش، سردی کی آمد اور سیلابی خدشات میں اضافہ

لاہور سمیت پنجاب کے متعدد شہروں میں جاری بارشوں نے ایک طرف موسم کو خوشگوار بنا دیا ہے تو دوسری جانب شہریوں کی زندگی کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ شمالی علاقوں میں برفباری اور دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ نئی موسمی خطرات کو جنم دے رہا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں سے لاہور، اوکاڑہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ، کمالیہ، گوجرہ، بھوآنہ، چونیاں اور گرد و نواح میں وقفے وقفے سے تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور کے مختلف علاقوں — جن میں ڈیوس روڈ، گڑھی شاہو، مغل پورہ، علامہ اقبال ٹاؤن اور گلشن راوی شامل ہیں — میں سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے، جبکہ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی اور فیڈرز ٹرپ کر گئے، جس سے شہری اندھیرے میں رات گزارنے پر مجبور ہوئے۔

اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، فیصل آباد اور کمالیہ میں بھی تیز آندھی اور بارش نے معمولاتِ زندگی متاثر کیے ہیں۔ بارش سے جہاں موسم میں خوشگواری آئی، وہیں ٹریفک کی روانی اور روزمرہ کے امور میں رکاوٹیں بھی سامنے آئیں۔

دوسری جانب شمالی علاقوں میں موسم سرما نے وقت سے پہلے دستک دے دی ہے۔ استور کے بالائی علاقوں، وادی سوات، گبین جبہ، کالام اور مینگورہ میں بارش کے ساتھ ژالہ باری اور پہاڑوں پر پہلی برفباری ریکارڈ کی گئی ہے۔ برفباری سے سردی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور سیاحتی علاقوں میں خوبصورتی تو بڑھی ہے مگر سفر کرنے والوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ادھر موسلا دھار بارشوں سے منگلا ڈیم اپنی بلند ترین سطح کے قریب پہنچ چکا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو ڈیم کے اسپل وے کھولنے پڑ سکتے ہیں۔ اسی تناظر میں دریائے جہلم کے اطراف واقع دیہات میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور کئی علاقوں کو خالی کرنے کے احکامات بھی دیے جا چکے ہیں۔ نالہ گھان اور نالہ بنہاں میں طغیانی کا خدشہ بڑھ گیا ہے جس کے پیشِ نظر ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔

فلڈ الرٹ کے ساتھ ساتھ ایک اور خطرہ دریائے ستلج میں بھارت کی طرف سے ممکنہ پانی چھوڑنے کی صورت میں پیدا ہو رہا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کے مطابق، بارشوں کی شدت سے ندی نالوں میں طغیانی متوقع ہے اور متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ انہوں نے عوام کو محتاط رہنے اور دریا کے کناروں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔

کراچی سمیت سندھ کے ساحلی علاقوں میں بھی ڈیپ ڈپریشن کے سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کے امکان کی پیشگوئی کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں بارشوں کی نئی لہر متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے کئی حصوں میں مزید شدید بارشیں ہو سکتی ہیں، جس سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے، سیلابی صورتحال اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

ان تمام حالات میں حکومتی اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، جبکہ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقامی انتظامیہ سے رابطے میں رہیں، محفوظ مقامات پر منتقل ہوں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ موسمی شدت میں اضافے کے باعث حالات تیزی سے بدل سکتے ہیں، اس لیے پیشگی اقدامات اور احتیاطی تدابیر ہی موجودہ چیلنجز سے بچاؤ کی ضمانت ہیں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے