اتوار , اکتوبر 12 2025

محمد رضوان، حسن علی سمیت 4 کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ کیلئے ٹیسٹ کیمپ سے ریلیز

قومی ٹیم کے چار کھلاڑی جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز سے قبل قائد اعظم ٹرافی کھیلیں گے، پہلا ٹیسٹ 12 اکتوبر کو لاہور میں ہوگا

پاکستانی ٹیسٹ اسکواڈ کے چار اہم کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے لیے قومی کیمپ سے وقتی طور پر ریلیز کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد رضوان، حسن علی، سلمان علی آغا اور ساجد خان کو چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی ہدایت پر کیمپ سے ڈومیسٹک میدان میں بھیجا گیا ہے تاکہ وہ جنوبی افریقہ کے خلاف اہم ہوم ٹیسٹ سیریز سے قبل فرسٹ کلاس کرکٹ میں اپنی فارم اور فٹنس کو بہتر بنا سکیں۔

ریلیز کیے گئے کھلاڑی قائد اعظم ٹرافی کے موجودہ سیزن میں مختلف ٹیموں کی نمائندگی کریں گے۔ محمد رضوان اور ساجد خان پشاور کی طرف سے ایکشن میں نظر آئیں گے، حسن علی سیالکوٹ کی نمائندگی کریں گے جبکہ سلمان علی آغا لاہور وائٹس کی جانب سے میدان میں اتریں گے۔ تمام کھلاڑی قائد اعظم ٹرافی کے چند میچز کھیلنے کے بعد دوبارہ قومی ٹیم کو پہلے ٹیسٹ سے قبل جوائن کریں گے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تین میچوں پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کا آغاز 12 اکتوبر کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہوگا۔ یہ سیریز عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ نہیں ہے، لیکن اس کی اہمیت نوجوان کھلاڑیوں کے لیے اپنی صلاحیتوں کے اظہار اور سینیئرز کے لیے ٹیم میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے تناظر میں بہت زیادہ ہے۔

قائد اعظم ٹرافی، پاکستان کی سب سے اہم فرسٹ کلاس کرکٹ ٹورنامنٹ، ہمیشہ سے قومی ٹیم کی تیاری کا ایک مضبوط پلیٹ فارم رہی ہے۔ پی سی بی کی جانب سے کھلاڑیوں کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت کا موقع دینا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بورڈ ڈومیسٹک کرکٹ کو بین الاقوامی سطح کی تیاری کے لیے مؤثر ذریعہ مان رہا ہے۔

ماضی میں بھی پاکستان کرکٹ بورڈ نے اہم سیریز سے قبل ڈومیسٹک میچز میں شرکت کو ترجیح دی ہے تاکہ کھلاڑی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہو سکیں اور میچ فٹنس برقرار رکھ سکیں۔ اس بار بھی یہی حکمت عملی اپنائی گئی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب جنوبی افریقہ جیسی باصلاحیت ٹیم پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔

جنوبی افریقہ کی ٹیم کا یہ دورہ پاکستان کے لیے کرکٹ بحالی کے عمل کا ایک اور سنگ میل ہے۔ قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والا پہلا ٹیسٹ کئی سالوں بعد دونوں ٹیموں کا پاکستان میں آمنا سامنا ہوگا۔ اس سیریز میں محمد رضوان اور حسن علی جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کی کارکردگی پاکستان کے امکانات کے لیے نہایت اہم ہوگی، جبکہ ساجد خان اور سلمان علی آغا جیسے کھلاڑیوں کے لیے یہ موقع ہے کہ وہ خود کو ٹیسٹ کرکٹ میں مستقل جگہ کے لیے منوائیں۔

ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا یہ فیصلہ جہاں کھلاڑیوں کی تیاری کو بہتر بنائے گا، وہیں قائد اعظم ٹرافی کے معیار اور ساکھ میں بھی اضافہ کرے گا، کیونکہ شائقین کو قومی اسٹارز کو مقامی میدانوں میں کھیلتا دیکھنے کا موقع ملے گا۔ یہ اقدام مستقبل کی پالیسی سازی کے لیے بھی اہم نظیر ثابت ہو سکتا ہے جہاں قومی اور ڈومیسٹک سطح کی کرکٹ کو باہم مربوط کیا جائے گا۔

ٹیسٹ سیریز کی تیاریوں کے تناظر میں پی سی بی کا یہ فیصلہ اس امر کی عکاسی کرتا ہے کہ بورڈ اب ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے میدان میں سرگرم اقدامات کر رہا ہے۔ ان کھلاڑیوں کی قائد اعظم ٹرافی میں شرکت سے نہ صرف ان کی فارم بہتر ہوگی بلکہ ان کا اعتماد بھی بحال ہوگا جو کہ جنوبی افریقہ کے خلاف میدان میں اترنے سے قبل نہایت ضروری ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے