شان مسعود کی قیادت میں اعلان کردہ اسکواڈ میں تین نئے کھلاڑی شامل، سیریز کا آغاز 12 اکتوبر سے لاہور میں ہوگا

پاکستان کرکٹ بورڈ کی قومی سلیکشن کمیٹی نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025-27 کے تحت جنوبی افریقہ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے 18 رکنی ابتدائی قومی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ سیریز 12 اکتوبر سے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں شروع ہوگی جبکہ دوسرا ٹیسٹ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں 20 اکتوبر سے کھیلا جائے گا۔ ابتدائی اسکواڈ کو پہلے ٹیسٹ سے قبل حتمی شکل دی جائے گی۔
شان مسعود ٹیم کی قیادت برقرار رکھیں گے، جبکہ اسکواڈ میں تین نئے چہروں – آصف آفریدی، فیصل اکرم اور روحیل نذیر – کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ان کھلاڑیوں کو ان کی ڈومیسٹک کارکردگی کی بنیاد پر موقع دیا گیا ہے اور ممکنہ طور پر ان کا ٹیسٹ ڈیبیو جنوبی افریقہ کے خلاف ہو سکتا ہے۔
جنوبی افریقہ، جو حال ہی میں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 کا چیمپئن رہا ہے، 12 سے 16 اکتوبر تک لاہور میں پہلا ٹیسٹ اور 20 سے 24 اکتوبر تک راولپنڈی میں دوسرا ٹیسٹ کھیلے گا۔ اس دورے کے دوران دونوں ٹیمیں تین ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں بھی مدمقابل آئیں گی، جو 28 اکتوبر سے 8 نومبر تک مختلف شہروں میں کھیلے جائیں گے۔
سرخ گیند کی تیاری کے لیے اعلان کردہ کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں آج سے شروع ہو رہا ہے، جس کی نگرانی ہیڈ کوچ اظہر محمود اور این سی اے کے کوچز کریں گے۔ کیمپ 8 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ ایشیا کپ میں شریک ہونے والے کھلاڑی 4 اکتوبر کو اسکواڈ میں شامل ہوں گے۔

پاکستانی اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے: شان مسعود (کپتان)، عامر جمال، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، آصف آفریدی، بابر اعظم، فیصل اکرم، حسن علی، امام الحق، کامران غلام، خرم شہزاد، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، نعمان علی، روحیل نذیر (وکٹ کیپر)، ساجد خان، سلمان علی آغا، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی۔
ٹیسٹ سیریز کے بعد شیڈول وائٹ بال میچز کے لیے الگ اسکواڈ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ ان میچز میں پہلا ٹی ٹوئنٹی 28 اکتوبر کو راولپنڈی میں کھیلا جائے گا، دوسرا 31 اکتوبر کو لاہور میں جبکہ تیسرا یکم نومبر کو بھی لاہور میں ہوگا۔ اس کے بعد یکم نومبر سے فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں تین ون ڈے میچز کا آغاز ہوگا، جو 8 نومبر تک جاری رہیں گے۔
یہ سیریز نہ صرف پاکستان کے لیے عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹس حاصل کرنے کا اہم موقع ہے بلکہ جنوبی افریقہ کے خلاف ایک اہم ہوم سیزن کا آغاز بھی ثابت ہوگی۔ دونوں ٹیموں کی ماضی کی ٹیسٹ رقابت کو دیکھتے ہوئے کرکٹ شائقین کو دلچسپ اور سخت مقابلے کی توقع ہے، خاص طور پر اس تناظر میں کہ جنوبی افریقہ نے حالیہ چیمپئن شپ میں شاندار کارکردگی کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے۔
پاکستانی ٹیم کے لیے یہ سیریز نئی کھلاڑیوں کے لیے اپنی صلاحیتیں منوانے اور ٹیم کمبی نیشن کو مضبوط کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ خاص طور پر شان مسعود کی قیادت میں ٹیم کی حکمت عملی اور نوجوان ٹیلنٹ کا کردار سیریز کے نتائج پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔