133 رنز کا ہدف محمد نواز اور حسین طلعت کی شراکت سے 12 گیندیں قبل مکمل کرلیا۔

ٹی20 ایشیا کپ 2025 کے سپر فور مرحلے کے ایک اہم مقابلے میں پاکستان نے سری لنکا کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کی دوڑ میں اپنی امیدیں برقرار رکھ لیں۔ ابوظبی میں کھیلے گئے اس میچ میں گرین شرٹس نے 133 رنز کا ہدف 18 اوورز میں ہی مکمل کرلیا۔
میچ کے آغاز میں پاکستان نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو بیٹنگ کی دعوت دی، جو ابتدا میں کارگر ثابت ہوئی۔ سری لنکا کی آدھی ٹیم 58 رنز پر پویلین لوٹ چکی تھی۔ شاہین شاہ آفریدی نے نپی تلی گیندبازی کرتے ہوئے تین وکٹیں حاصل کیں، جبکہ حارث رؤف اور حسین طلعت نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ابرار احمد نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ سری لنکا کی جانب سے صرف کامندو مینڈس نے مزاحمت دکھائی، جنہوں نے 50 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کے علاوہ چمیکا کرونارتنے 17 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے، اور پریرا و ہاسارنکا نے 15، 15 رنز بنائے۔
جواب میں پاکستان کی بیٹنگ کا آغاز غیر تسلی بخش رہا۔ ابتدائی 4 بلے باز محض 57 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ صاحبزادہ فرحان 24، فخر زمان 17، کپتان سلمان علی آغا صرف 5 جبکہ صائم ایوب 2 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ پانچویں وکٹ کے طور پر محمد حارث 13 رنز پر آؤٹ ہوئے۔
میچ کا ٹرننگ پوائنٹ اُس وقت آیا جب محمد نواز اور حسین طلعت نے چھٹی وکٹ پر 58 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی۔ محمد نواز نے صرف 24 گیندوں پر 3 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 38 رنز بنائے، جبکہ حسین طلعت نے 30 گیندوں پر 4 چوکوں کے ساتھ 32 رنز کی پراعتماد اننگز کھیلی۔ اس شراکت نے نہ صرف پاکستان کو فتح دلائی بلکہ ٹیم کو بہتر نیٹ رن ریٹ بھی فراہم کیا، جو فائنل میں رسائی کے لیے اہم ہوسکتا ہے۔

یہ پاکستان اور سری لنکا کا اس ایونٹ میں پہلا آمنا سامنا تھا۔ دونوں ٹیمیں اس سے قبل اپنے ابتدائی سپر فور میچز میں شکست سے دوچار ہو چکی تھیں—پاکستان کو بھارت نے 6 وکٹوں سے ہرایا تھا جبکہ سری لنکا کو بنگلادیش نے 4 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
پاکستانی ٹیم نے اس میچ میں بھارت کے خلاف کھیلی گئی ٹیم کو ہی برقرار رکھا۔ اسکواڈ میں کپتان سلمان علی آغا، فخر زمان، صاحبزادہ فرحان، صائم ایوب، محمد نواز، حسین طلعت، فہیم اشرف، محمد حارث، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور ابرار احمد شامل تھے۔
اس جیت کے ساتھ ہی پاکستان نے نہ صرف ایونٹ میں کم بیک کیا بلکہ ٹورنامنٹ کی فائنل لائن اپ میں جگہ بنانے کے لیے اپنی پوزیشن کو مستحکم کیا۔ اس کارکردگی سے ٹیم کا مورال بلند ہوگا، خصوصاً ایسے موقع پر جب اگلا میچ فائنل کی دوڑ میں فیصلہ کن حیثیت رکھتا ہے۔
اس میچ میں صاحبزادہ فرحان نے ایک اور سنگ میل عبور کیا۔ وہ سال 2025 میں 1500 رنز مکمل کرنے والے کھلاڑی بن گئے، جو ان کی فارم اور تسلسل کا مظہر ہے۔
پاکستان کی یہ فتح تجربے اور نوجوان توانائی کا مجموعہ نظر آئی، جہاں بالرز نے ابتدا میں میچ کو قابو میں رکھا اور بیٹرز نے دباؤ کے باوجود کامیاب تعاقب کیا۔ اب تمام نگاہیں اگلے سپر فور میچ پر مرکوز ہیں، جہاں فتح پاکستان کو فائنل میں پہنچا سکتی ہے۔