پیر , اکتوبر 13 2025

مٹر: کم کیلوریز، زیادہ غذائیت کا قدرتی خزانہ

مٹر کے دانے وزن گھٹانے، قوت مدافعت بڑھانے اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں معاون غذائی انتخاب ہیں

مٹر نہ صرف ذائقے سے بھرپور سبزی ہے بلکہ اس میں چھپے غذائی اجزا اسے صحت کے لیے ایک قیمتی قدرتی ذریعہ بناتے ہیں۔ تقریباً 187 کلو کیلوریز پر مشتمل ایک کپ مٹر کے دانے چکنائی میں بھی کم ہوتے ہیں، جس کی بنا پر یہ وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے نہایت موزوں غذا تصور کی جاتی ہے۔

پروٹین سے بھرپور ہونے کی وجہ سے مٹر خلیات اور بافتوں کی تعمیر میں مدد دیتا ہے اور بھوک کی شدت کو کم کرتا ہے۔ روزانہ ایک کپ مٹر کھانے سے تجویز کردہ پروٹین کا تقریباً 25 فیصد حصہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یہ خاصیت اسے دیگر سبزیوں کے مقابلے میں ایک منفرد مقام دیتی ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو گوشت سے پرہیز کرتے ہیں یا نباتاتی غذا پر انحصار کرتے ہیں۔

غذائیت کے اعتبار سے مٹر نہ صرف پروٹین بلکہ کئی اہم معدنیات جیسے آئرن، کاپر، فاسفورس، میگنیشیم اور کیلشیم کا بھی اہم ذریعہ ہے۔ ان میں میگنیز بھی پایا جاتا ہے جو جسم میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور کولیسٹرول کے میٹابولزم میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ انہی معدنیات کی بدولت مٹر ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے بھی نہایت فائدہ مند ہے۔

خون کی کمی، خاص طور پر خواتین اور بچوں میں عام مسئلہ ہے، ایسے میں مٹر کا استعمال آئرن کی وافر مقدار فراہم کرکے جسم میں ہیموگلوبن کی سطح کو بہتر بناتا ہے، یوں خون کی کمی کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

مٹر میں وٹامن بی کمپلیکس خصوصاً فولک ایسڈ، بی 1 (تھامین)، بی 6 اور وٹامن کے کی موجودگی مجموعی صحت کے لیے نہایت اہم ہے۔ ان وٹامنز کی موجودگی نہ صرف اعصابی نظام کو بہتر بناتی ہے بلکہ خلیات کی مرمت اور خون کے جمنے کے عمل میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

اس کے علاوہ مٹر میں موجود غذائی فائبر ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔ فائبر نظامِ انہضام میں پانی کو جذب کرکے آنتوں کی حرکت کو آسان بناتا ہے، جس سے قبض سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔ فائبر جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو بھی کم کرتا ہے، جو دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے اہم ہے۔

جدید تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ مٹر کے دانوں میں ایسے قدرتی مرکبات بھی پائے جاتے ہیں جو جسم کے مدافعتی نظام کو تقویت دیتے ہیں۔ اس بنا پر مٹر موسمی بیماریوں اور انفیکشن سے بچاؤ میں بھی مدد دے سکتے ہیں۔

یہ غذائی حقائق مٹر کو روزمرہ خوراک میں شامل کرنے کے کئی سائنسی اور طبی جواز فراہم کرتے ہیں۔ جہاں ایک جانب یہ ذائقہ بڑھاتا ہے، وہیں دوسری جانب یہ جسمانی صحت کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ماضی میں بھی مٹر کو ایک اہم غذائی ذریعہ سمجھا جاتا رہا ہے، خصوصاً سردیوں کے موسم میں جب سبزیوں کی اقسام محدود ہوتی ہیں، تو مٹر غذائیت کے اعتبار سے یہ کمی پوری کرتا ہے۔

غرض یہ کہ مٹر صرف ایک عام سبزی نہیں بلکہ ایک مکمل غذائی پیکیج ہے، جو کم کیلوریز میں زیادہ فائدے دیتا ہے۔ اسے خوراک کا حصہ بنانے سے نہ صرف وزن کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے بلکہ جسم کو درکار اہم غذائی اجزا بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے