اتوار , اکتوبر 12 2025

ایف بی آر اور لمز کے درمیان افسران کی تربیت کا معاہدہ

ٹیکس نظام میں بہتری اور جدید مہارتوں کی فراہمی کے لیے ایف بی آر اور لمز کے درمیان ایک تاریخی شراکت داری قائم

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت لمز پاکستان کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو سروس کے افسران کے لیے ایک خصوصی پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ پروگرام کا آغاز کرے گا۔ اس پروگرام کا مقصد پاکستان میں ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور سرکاری افسران کو ڈیجیٹل مہارتوں سے لیس کرنا ہے۔

معاہدے پر دستخط کی تقریب ایف بی آر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس کی صدارت چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کی۔ تقریب میں ایف بی آر کے بورڈ ممبران، سینئر افسران، ان لینڈ ریونیو اور پاکستان کسٹمز اکیڈمیوں کے ڈائریکٹر جنرلز اور ٹرانسفارمیشن ڈلیوری یونٹ کے افسران نے شرکت کی۔ لمز کی نمائندگی پرووسٹ ڈاکٹر طارق جدون اور سلیمان داؤد اسکول آف بزنس کے ڈین ڈاکٹر عدیل ظفر نے کی۔

چیئرمین ایف بی آر نے اس موقع پر دونوں اداروں کی ٹیموں کو ایک جامع اور عملی تربیتی پروگرام تیار کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ پروگرام ایف بی آر کے افسران کو ڈیجیٹلائزیشن، ڈیٹا اینالیٹکس اور جدید ٹیکس ایڈمنسٹریشن جیسے شعبوں میں مہارت حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔

ایف بی آر کے ممبر ایڈمنسٹریشن محمد اقبال نے پروگرام کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس ڈپلومہ کے ذریعے افسران کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جائے گا، خاص طور پر ایڈوانسڈ اکاؤنٹنگ، ڈیجیٹل اکانومی، ای کامرس، سپلائی چین مینجمنٹ، انٹرنیشنل ٹیکسیشن اور ٹریڈ اینالیٹکس جیسے جدید شعبوں میں۔

ڈاکٹر عدیل ظفر نے لمز کی جانب سے اس تعلیمی شراکت داری کے لیے مکمل عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ تعاون نہ صرف مؤثر ثابت ہوگا بلکہ مستقبل میں دیرپا نتائج بھی دے گا۔ ان کے مطابق یہ پروگرام عالمی سطح کے معیار پر مبنی ہوگا اور افسران کو جدید عالمی رجحانات سے ہم آہنگ کرے گا۔

پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ پروگرام، ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کا ایک اہم ستون ہے، جس کا مقصد ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو ڈیجیٹل دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہے۔ اس پلان میں ادارہ جاتی صلاحیتوں میں اضافہ، آپریشنل بہتری، نفاذ کے طریقہ کار میں جدت اور ڈیجیٹل سروسز کا فروغ شامل ہے۔

پہلا بیج 20 اکتوبر 2025 سے تربیت کا آغاز کرے گا، جس میں ایف بی آر کے 51 پروبیشنری افسران شامل ہوں گے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہوگا جو سرکاری ٹیکس افسران کو عالمی معیار کی تربیت فراہم کرے گا تاکہ وہ نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ٹریڈ فسیلیٹیشن اور ریونیو ایڈمنسٹریشن میں درپیش چیلنجز کا مؤثر انداز میں مقابلہ کر سکیں۔

یہ شراکت داری صرف تربیتی سرگرمیوں تک محدود نہیں بلکہ پاکستان میں پبلک سیکٹر اصلاحات کے نئے ماڈل کو بھی متعارف کرواتی ہے، جس کے تحت سرکاری ادارے جدید تعلیمی اداروں کے تعاون سے اپنی استعداد میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ لمز جیسے معروف ادارے کے ساتھ اس معاہدے کے ذریعے حکومت نہ صرف ٹیکس عملے کی پیشہ ورانہ قابلیت میں اضافہ کر رہی ہے بلکہ ایک ایسا نظام وضع کر رہی ہے جو تحقیق، ڈیٹا پر مبنی فیصلوں اور پالیسی جدت کی بنیاد پر آگے بڑھے گا۔

اگر یہ پروگرام کامیابی سے ہمکنار ہوتا ہے تو نہ صرف ایف بی آر بلکہ دیگر حکومتی ادارے بھی اس ماڈل کو اپنا سکتے ہیں، جو کہ طویل المدتی ترقی، شفافیت اور ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

اب نظریں 20 اکتوبر پر مرکوز ہیں، جب پہلا بیج اس منفرد پروگرام کا آغاز کرے گا، اور یہ دیکھا جائے گا کہ آیا یہ تربیتی اقدام پاکستان کے ٹیکس نظام میں وہ تبدیلی لا سکتا ہے جس کی اسے اشد ضرورت ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے