منگل , اکتوبر 14 2025

بھارت کی پاکستان کو چھ وکٹ سے شکست

پاکستان ایشیا کپ میں لگاتار چوتھی بار بھارت سے ہار گیا، بولرز 172 رنز کا دفاع نہ کرسکے

ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے سپر فور مرحلے میں بھارت نے پاکستان کو چھ وکٹ سے شکست دے کر ایونٹ میں مسلسل چوتھی کامیابی حاصل کی، جب کہ پاکستانی بولرز ایک مرتبہ پھر بڑا اسکور ہونے کے باوجود ہدف کا دفاع کرنے میں ناکام رہے۔ یہ بھارت کے خلاف پاکستانی ٹیم کی آٹھویں شکست ہے جب اس نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے میچ کھیلا ہو۔ دبئی میں کھیلے گئے میچ میں گرما گرمی کے ماحول اور کئی تنازعہ خیز لمحات نے مقابلے کو مزید دلچسپ بنادیا، تاہم نتیجہ ایک بار پھر بھارت کے حق میں گیا۔

بھارت نے 172 رنز کا ہدف سات گیندیں قبل حاصل کرلیا۔ اس جیت کے ساتھ ہی بھارتی ٹیم نے فائنل تک رسائی کی پوزیشن مضبوط کرلی، جب کہ پاکستان کو اب فائنل کی دوڑ میں شامل رہنے کے لیے منگل کو سری لنکا کو شکست دینا لازمی ہوگی۔ پاکستان کا اگلا اور آخری میچ جمعرات کو بنگلہ دیش کے خلاف ہوگا۔

میچ کا آغاز بھارت کے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کے فیصلے سے ہوا۔ پاکستانی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنائے، جو کہ بھارت کے خلاف پاکستان کا سب سے بڑا ٹی ٹوئنٹی اسکور ہے۔ تاہم اس بلند ہدف کے باوجود قومی ٹیم کے بولرز دفاع میں ناکام رہے۔ بھارتی اوپنرز نے جارحانہ آغاز کرتے ہوئے پاور پلے کے چھ اوورز میں 69 رنز جوڑ لیے، جس نے میچ کا پانسہ ابتدا ہی میں بھارت کے حق میں جھکا دیا۔

بھارت کی جانب سے ابھیشیک شرما اور شمبن گل نے جارحانہ انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔ پہلی گیند پر ہی چھکا مارنے کے بعد انہوں نے صرف 28 گیندوں پر ٹیم کی ففٹی مکمل کی۔ مجموعی طور پر 8.4 اوورز میں بھارت نے 100 رنز مکمل کر لیے۔ ابھیشیک شرما نے 39 گیندوں پر پانچ چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 74 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی، جب کہ شمبن گل 28 گیندوں پر 47 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف کو بھارت کی پہلی وکٹ ملی، جب گل بولڈ ہوئے۔ ایک رن بعد حارث رؤف نے سوریا کمار یادیو کو بغیر کوئی رن بنائے کیچ آؤٹ کرایا۔ سنجو سیمسن کو بھی حارث نے 13 رنز پر بولڈ کیا۔ مجموعی طور پر حارث رؤف نے 26 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔ ابرار احمد نے بھی ایک وکٹ لی مگر 42 رنز دیے، جب کہ صائم ایوب نے تین اوورز میں 35 رنز لٹا دیے۔

ابھیشیک شرما کا ایک کیچ صاحبزادہ فرحان نے اس وقت چھوڑا جب وہ 40 رنز پر کھیل رہے تھے، جس کے بعد انہوں نے تیزی سے اسکور بڑھایا۔ یہ لمحہ میچ کے رخ کو پاکستان کے خلاف لے جانے میں اہم ثابت ہوا۔

پاکستانی بولنگ کے علاوہ فیلڈنگ میں بھی کمی دیکھنے میں آئی، جب کہ دبئی اسٹیڈیم میں میچ کے دوران کئی مرتبہ کھلاڑیوں کے درمیان تلخ کلامی اور ٹینشن محسوس کی گئی۔ شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کی بھارتی اوپنرز سے نوک جھونک بھی نمایاں رہی، تاہم وکٹ حاصل نہ کرسکے۔

پاکستان کی بیٹنگ میں اوپنر فخر زمان کو ایک مشکوک کیچ پر آؤٹ قرار دیا گیا۔ امپائر نے شک کا فائدہ بولر کو دیتے ہوئے فیصلہ بھارت کے حق میں کیا، جس پر سوشل میڈیا پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی کھلاڑیوں نے میچ کے بعد بھی پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ نہیں کیا، جس پر شائقین اور سابق کھلاڑیوں نے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

اس میچ کے بعد پاکستان کی ٹیم دباؤ کا شکار نظر آتی ہے۔ فائنل تک پہنچنے کے لیے اسے ابوظبی میں سری لنکا کو لازمی شکست دینا ہوگی، جب کہ بنگلہ دیش کے خلاف میچ جیتنا بھی ضروری ہوگا۔ موجودہ حالات میں ٹیم کی بولنگ لائن اپ اور فیلڈنگ کارکردگی پر سخت سوالات اٹھ رہے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ مقابلے ہمیشہ سے ہی جذباتی اور سنسنی خیز رہے ہیں۔ تاہم حالیہ کارکردگی میں بھارت نے مکمل برتری حاصل کی ہے، خاص طور پر ٹورنامنٹ کے فیصلہ کن مراحل میں۔ اس شکست کے بعد پاکستان کے لیے ایشیا کپ میں واپسی کی راہیں مزید مشکل ہوگئی ہیں۔

فائنل میں پہنچنے کے لیے اب ہر میچ پاکستان کے لیے زندگی اور موت کی حیثیت رکھتا ہے، جب کہ شائقین کی نظریں ٹیم کی اگلی کارکردگی پر مرکوز ہو چکی ہیں۔

#AsiaCup2025 #INDvPAK

About Aftab Ahmed

Check Also

سینیٹر انوشہ رحمان پنجاب کی سینئر ایڈوائزر مقرر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینیٹر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے