پیر , اکتوبر 13 2025

ایشیا کپ سپر فور: پاکستان کا بھارت کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف

صاحبزادہ فرحان کی 58 رنز کی شاندار اننگز، بھارت کو دبئی میں ہدف کے تعاقب کا چیلنج

ٹی20 ایشیا کپ 2025 کے سپر فور مرحلے کے دوسرے اہم مقابلے میں پاکستان نے بھارت کو فتح کے لیے 172 رنز کا ہدف دے دیا ہے۔ دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے اس میچ میں گرین شرٹس نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنائے، جس میں اوپنر صاحبزادہ فرحان کی نصف سنچری کلیدی رہی۔

بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی، اور پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز صاحبزادہ فرحان اور صائم ایوب نے کیا۔ صائم ایوب نے 21 رنز بنائے اور بعد ازاں فخر زمان نے 15 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔ محمد نواز بھی 21 رنز کے ساتھ قابل ذکر کارکردگی دکھا کر رن آؤٹ ہو گئے۔ حسین طلعت نے 10 رنز اسکور کیے۔

کپتان سلمان علی آغا اور فہیم اشرف نے آخری اوورز میں جارحانہ کھیل پیش کیا، جہاں سلمان 17 اور فہیم اشرف 20 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے، اور پاکستان کو ایک قابل دفاع ہدف تک پہنچایا۔ اس دوران بھارت کے بولرز نے بھی محتاط اور مؤثر باؤلنگ کا مظاہرہ کیا۔ شیوم دوبے نے دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ہاردک پانڈیا اور کلدیپ یادیو نے ایک ایک وکٹ اپنے نام کی۔

میچ کے آغاز سے ہی اعصاب شکن صورتحال دیکھنے کو ملی، خاص طور پر اس وقت جب ایک بار پھر ٹاس کے موقع پر دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔ اس عمل کی نگرانی ایک بار پھر زمبابوے سے تعلق رکھنے والے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کر رہے تھے، جو گزشتہ پاک-بھارت میچ کے بعد تنازع کا مرکز بن چکے ہیں۔

پاکستان کی ٹیم نے ٹاپ آرڈر میں نسبتاً محتاط لیکن مستحکم آغاز کے بعد درمیانی اوورز میں کچھ جلد وکٹیں گنوائیں، تاہم آخری پانچ اوورز میں ٹیم نے جارحانہ حکمت عملی اپناتے ہوئے اسکور بورڈ کو متحرک رکھا۔ خاص طور پر فہیم اشرف اور سلمان علی آغا کی آخری شراکت نے اسکور کو 170 سے اوپر پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

بھارت کے لیے 172 رنز کا ہدف بڑا تو نہیں، لیکن دبئی کی پچ پر دباؤ اور پاکستان کے فاسٹ باؤلرز کی فارم کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ مقابلہ دلچسپ اور سخت ہونے کی توقع ہے۔ شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، فہیم اشرف، اور ابرار احمد پر مشتمل بولنگ اٹیک بھارتی بیٹنگ لائن کے لیے چیلنج بن سکتا ہے۔

پاکستان نے اس میچ میں دو تبدیلیاں کی تھیں، جہاں فہیم اشرف اور حسین طلعت کو حسن نواز اور خوشدل شاہ کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا۔ یہ فیصلہ ٹیم کی توازن کو بہتر بنانے اور آخری اوورز میں باؤلنگ اور بیٹنگ دونوں میں استحکام لانے کے لیے کیا گیا۔

پاکستان کو گروپ مرحلے میں بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اور آج کی اس کارکردگی میں ایک واضح مقصد دکھائی دیتا ہے—پچھلی ہار کا حساب چکانا۔ دوسری جانب، بھارت اس وقت ناقابلِ شکست ہے اور فائنل کی جانب مستحکم قدم بڑھا چکا ہے، اس لیے آج کا میچ دونوں ٹیموں کے لیے اہم ترین موقع ہے۔

میچ کے اگلے حصے میں اب توجہ پاکستان کی بولنگ کارکردگی اور بھارتی بیٹنگ لائن اپ کی مزاحمت پر مرکوز ہوگی۔ اگر پاکستان جلد وکٹیں لینے میں کامیاب ہو جائے تو میچ کا پانسہ پلٹ سکتا ہے۔ بصورت دیگر، بھارتی بیٹنگ پاور، خاص طور پر سوریا کمار یادیو، شبمن گل، اور ہاردک پانڈیا کی موجودگی میں ہدف کا تعاقب بظاہر ممکن دکھائی دیتا ہے۔

شائقین کرکٹ ایک اور سنسنی خیز مقابلے کی توقع کر رہے ہیں، جو نہ صرف پوائنٹس ٹیبل پر اثر ڈالے گا بلکہ ایشیا کپ کے روایتی حریفوں کے درمیان تاریخ میں ایک اور باب کا اضافہ کرے گا۔

#PAKvIND #AsiaCup #Cricket #PakistanCricket #TeamIndia #CricketFever #Rivalry #IndvsPak #Super4 #AsiaCup2025

About Aftab Ahmed

Check Also

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز شدید مندی دیکھی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے