پی ڈی ایم اے نے مون سون کے گیارہویں اسپیل پر الرٹ جاری کرتے ہوئے ندی نالوں میں طغیانی کے خدشے اور احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی ہے

پنجاب میں ایک بار پھر مون سون بارشوں کی نئی لہر کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس کے تحت صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 16 سے 19 ستمبر کے دوران دریاؤں کے بالائی علاقوں میں شدید بارش کا امکان ظاہر کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ یہ مون سون سیزن کا گیارہواں اسپیل ہوگا جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی، شہری علاقوں میں نکاسی آب کے مسائل اور ممکنہ سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق بارشوں کے نتیجے میں خاص طور پر شمالی اور وسطی پنجاب کے علاقوں میں خطرات بڑھ سکتے ہیں، جہاں دریاؤں کے قریب آبادیاں اور زراعت پر مشتمل علاقے موجود ہیں۔ اس تناظر میں پی ڈی ایم اے نے تمام کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور پیشگی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
مون سون کے رواں سیزن میں پنجاب میں اب تک کئی مقامات پر شدید بارشوں کے نتیجے میں شہری و دیہی علاقوں کو نقصان پہنچ چکا ہے، جس کے پیش نظر اس تازہ اسپیل کو خاص طور پر اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ ماضی میں بھی پی ڈی ایم اے کی جانب سے بروقت وارننگ کے باوجود کچھ علاقوں میں نکاسی آب کے مسائل، نشیبی علاقوں میں پانی بھر جانے اور دیہی علاقوں میں فصلوں کو نقصان پہنچنے کی شکایات سامنے آئی تھیں۔
پی ڈی ایم اے نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ خراب موسم کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور خاص طور پر دریاؤں، ندی نالوں یا سیلابی علاقوں کے قریب جانے سے احتیاط برتیں۔ ترجمان کے مطابق غیر ذمہ دارانہ رویہ یا سیر و تفریح کے لیے خطرناک مقامات کا انتخاب نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی جان کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

ماہرین موسمیات کے مطابق ستمبر کے وسط میں ہونے والی بارشیں عموماً محدود مدت کے لیے شدید ہوتی ہیں، جن سے فوری نکاسی نہ ہونے کی صورت میں شہری نظام زندگی متاثر ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ زمین میں نمی کا تناسب بڑھنے سے زرعی سرگرمیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے، خاص طور پر وہ علاقے جہاں چاول یا کم پانی برداشت کرنے والی فصلیں زیر کاشت ہیں۔
محکمہ موسمیات نے بھی اس اسپیل کے دوران بعض مقامات پر آندھی، گرج چمک اور تیز بارش کی پیش گوئی کی ہے، جس سے درجہ حرارت میں عارضی کمی تو ہوگی، لیکن ساتھ ہی بجلی کی بندش اور سڑکوں پر پھسلن جیسے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
گزشتہ برس بھی ستمبر کے وسط میں ہونے والی مون سون بارشوں نے لاہور، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ جیسے بڑے شہروں میں شہری سہولیات کو متاثر کیا تھا، جب کہ جنوبی پنجاب کے کچھ علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی کے باعث نقل مکانی کرنا پڑی تھی۔ ان واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ڈی ایم اے اس مرتبہ زیادہ چوکسی کے ساتھ اقدامات کرنے کا عندیہ دے چکی ہے۔
تمام شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پی ڈی ایم اے، مقامی حکومت یا محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری ہونے والی اپ ڈیٹس پر نظر رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ہیلپ لائن 1129 یا متعلقہ ضلعی انتظامیہ سے فوری رابطہ کریں۔
پنجاب میں مون سون کا یہ نیا سلسلہ اگر شدید رہا تو رواں سال کے موسم برسات میں ہونے والے اثرات مزید شدت اختیار کر سکتے ہیں۔ اس لیے قبل از وقت تیاری اور احتیاطی تدابیر نہ صرف انتظامیہ بلکہ عوامی سطح پر بھی انتہائی اہمیت رکھتی ہیں۔
#PunjabRain #Monsoon #PakistanWeather #WeatherAlert #RainySeason #FloodWarning #SafetyFirst