بدھ , اکتوبر 15 2025

اشنا شاہ کا پنجابی زبان پر فخر نہ کرنے والوں سے شکوہ

اداکارہ نے پوڈکاسٹ میں کینیڈین لہجے پر تنقید اور پنجابیوں کے رویے پر کھل کر بات کی

پاکستانی اداکارہ و ٹی وی میزبان اشنا شاہ نے کہا ہے کہ پنجابی افراد اپنی مادری زبان پر فخر نہیں کرتے اور یہ رویہ انہیں افسوس میں مبتلا کرتا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کے دوران اس موضوع سمیت اپنی ذاتی زندگی اور زبان کے حوالے سے تنقید پر کھل کر گفتگو کی۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے بچپن کینیڈا میں گزارا اور وہیں سے تعلیم حاصل کی، جس کی وجہ سے ان کی انگریزی کا لہجہ کینیڈین ہے۔ تاہم اس انداز پر انہیں اکثر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اشنا شاہ کے مطابق صرف عوام ہی نہیں بلکہ ان کے اپنے بھائی بھی کینیڈین لہجے میں انگریزی بولنے پر ان کا مذاق اڑاتے رہے ہیں۔ انہوں نے اس صورتحال پر طنزیہ انداز میں کہا کہ پاکستان میں اگر کوئی انگریزی غلط بولے تو بھی عوام تنقید کرتے ہیں اور اگر کوئی درست لہجے میں بولے تو یہ الزام دیا جاتا ہے کہ وہ غیر ملکی انداز اپناتا ہے۔

گفتگو کے دوران اشنا شاہ نے مختلف زبانوں پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ سندھی اور پشتون افراد اپنی مادری زبانوں پر فخر کرتے ہیں اور روزمرہ زندگی میں ان زبانوں کو استعمال کرتے ہیں۔ عالمی سطح پر بھی فارسی سمیت دیگر زبان بولنے والے اپنی زبان کو اہمیت دیتے ہیں، مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ پنجابی افراد اپنی زبان سے اجتناب کرتے ہیں۔ ان کے بقول “انہیں اپنی زبان سے نہ جانے کیا مسئلہ ہے۔”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے زندگی کا زیادہ وقت کراچی میں گزارا ہے جہاں ان کے مختلف زبان بولنے والے دوست ہیں جو ایک دوسرے سے اپنی مادری زبان میں بات کرتے ہیں۔ اشنا شاہ نے اس موقع پر اپنی مادری زبان پنجابی میں بھی گفتگو کی اور ساتھ ہی اردو اور انگریزی کا استعمال بھی کیا۔

اداکارہ نے نشاندہی کی کہ پنجابی زبان میں تخلیق ہونے والا موسیقی کا ذخیرہ دنیا بھر میں سنا اور پسند کیا جاتا ہے، لیکن خود پنجابی اپنی زبان کو نظر انداز کرتے ہیں۔ ان کے مطابق اپنی زبان کو نہ اپنانا اور اس پر فخر نہ کرنا ایک رویے کی خامی ہے جسے بدلنے کی ضرورت ہے۔

اشنا شاہ کی اس گفتگو نے سوشل میڈیا پر بھی بحث کو جنم دیا ہے، جہاں کچھ صارفین ان کی بات سے متفق دکھائی دیے اور کچھ نے ان کے لہجے پر دوبارہ تنقید کی۔ تاہم ان کا مؤقف یہی رہا کہ زبان کسی کے فخر اور شناخت کا اہم حصہ ہے اور پنجابیوں کو بھی اپنی مادری زبان کی عزت اور استعمال بڑھانا چاہیے۔

اداکارہ نے گفتگو کا اختتام اس حقیقت پر کیا کہ زبان صرف بات چیت کا ذریعہ نہیں بلکہ شناخت اور ثقافت کی علامت ہے، اور اگر پنجابی اپنی زبان پر فخر کریں تو نہ صرف ان کی ثقافتی پہچان مضبوط ہوگی بلکہ عالمی سطح پر بھی ان کی زبان کی اہمیت مزید اجاگر ہوگی۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سمندری کیبل کی مرمت سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا امکان

پی ٹی سی ایل کے مطابق بین الاقوامی کیبل کی مرمت کا کام آج صبح …