
پاکستان کرکٹ بورڈ نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کی تاریخوں اور وینیوز کا اعلان کردیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تصدیق کی ہے کہ جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم رواں سال اکتوبر اور نومبر میں دورۂ پاکستان کرے گی، جس کے دوران دونوں ٹیمیں ٹیسٹ، ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز کھیلیں گی۔ یہ دورہ پاکستان کے لیے ایک اور اہم موقع ہے کیونکہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کو مزید تقویت ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان 12 اکتوبر سے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے تحت دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں جنوبی افریقہ کی میزبانی کرے گا۔ پہلا ٹیسٹ 12 سے 16 اکتوبر تک قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 20 سے 24 اکتوبر تک راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔ یہ میچز پاکستان کے لیے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں قیمتی پوائنٹس حاصل کرنے کا موقع ہوں گے، جس میں قومی ٹیم حالیہ برسوں میں غیر مستقل کارکردگی کے باعث تنقید کی زد میں رہی ہے۔
ٹیسٹ سیریز کے بعد تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے جائیں گے۔ پہلا میچ 28 اکتوبر کو راولپنڈی میں شیڈول ہے جبکہ دوسرا اور تیسرا میچ بالترتیب 31 اکتوبر اور یکم نومبر کو لاہور میں ہوں گے۔ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان مختصر فارمیٹ کے میچز شائقین کے لیے خاص کشش رکھتے ہیں کیونکہ دونوں ٹیمیں جارحانہ کھیل پیش کرنے کے حوالے سے جانی جاتی ہیں۔

دورے کے آخری مرحلے میں تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز شامل ہیں، جو فیصل آباد میں کھیلے جائیں گے۔ یہ میچز چار، چھ اور آٹھ نومبر کو اقبال اسٹیڈیم میں ہوں گے۔ فیصل آباد 17 برس بعد ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی میزبانی کرے گا، جو اس شہر کے کرکٹ شائقین کے لیے خوش آئند خبر ہے۔ فیصل آباد نے ماضی میں کئی یادگار ون ڈے میچز دیکھے ہیں، جن میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے مقابلے خاص طور پر یاد رکھے جاتے ہیں۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کرکٹ تعلقات کی تاریخ خاصی پرانی ہے۔ جنوبی افریقہ نے پہلی بار 1990 کی دہائی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، تاہم سکیورٹی خدشات کے باعث ایک طویل عرصے تک یہ ٹیم پاکستان نہیں آئی۔ حالیہ برسوں میں زمبابوے، سری لنکا، بنگلادیش، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دوروں کے بعد اب جنوبی افریقہ کا دوبارہ آنا اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان نے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
یہ دورہ نہ صرف کرکٹ شائقین کے لیے پرجوش موقع ہے بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے بھی ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ اسے عالمی کرکٹ برادری میں اعتماد بحال کرنے کی کوششوں کا تسلسل سمجھا جا رہا ہے۔ مقامی معیشت، ہوٹل انڈسٹری اور ٹورزم سیکٹر پر بھی اس دورے کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے، کیونکہ مختلف شہروں میں میچز کے انعقاد سے ہزاروں شائقین اسٹیڈیمز کا رخ کریں گے۔
پی سی بی کے مطابق اس دورے کے لیے سکیورٹی اور لاجسٹکس کے سخت انتظامات کیے جائیں گے تاکہ کھلاڑیوں اور تماشائیوں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔ پاکستان میں کرکٹ کے بڑھتے ہوئے شوق اور جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیم کی آمد یقینی طور پر ملک میں کھیل کے فروغ اور کرکٹ ڈپلومیسی کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہونے والی یہ سیریز نہ صرف ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے تناظر میں اہمیت رکھتی ہے بلکہ ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میچز دونوں ٹیموں کے ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔
یہ دورہ پاکستان کرکٹ کے شائقین کے لیے ایک اور سنگ میل ثابت ہوگا اور ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کے مستقبل کو مزید مستحکم کرے گا۔