پیر , اکتوبر 13 2025

ساگودانہ کھیر جسمانی تھکاوٹ اور کمزوری میں مفید

ماہرین غذائیت کے مطابق ساگودانہ کی کھیر تھکاوٹ، جسمانی درد اور خون کی کمی میں افاقہ دیتی ہے اور قوت مدافعت کو بہتر بناتی ہے۔

جسمانی تھکاوٹ، کمر درد، جوڑوں کی تکالیف اور کمزوری سے پریشان افراد کے لیے غذائی ماہرین ساگودانہ (Tapioca pearls) کا استعمال فائدہ مند قرار دیتے ہیں۔ روایتی طور پر ناشتے میں ساگودانہ کی کھیر کھانے کو توانائی بحال کرنے، جسمانی درد میں کمی لانے اور خون کی کمی کو پورا کرنے میں مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے اور عمومی کمزوری کو دور کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔

ساگودانہ نشاستہ دار دانوں پر مشتمل ایک ہلکی اور توانائی بخش غذا ہے جو زیادہ تر کیساوا جڑ سے حاصل کی جاتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں، جبکہ اس میں موجود غذائی اجزاء جسم کو مضبوطی اور ہڈیوں کو سہارا دیتے ہیں۔ تاریخی طور پر برصغیر میں ساگودانہ کا استعمال روزے کے اوقات، بیماری کے بعد کمزوری دور کرنے اور بچوں کی افزائش میں کیا جاتا رہا ہے۔

ساگودانہ کھیر کی تیاری بھی آسان ہے۔ اس کے لیے تین کپ دودھ ابال کر اس میں تین چمچ ساگودانہ شامل کیا جاتا ہے جو پہلے سے ایک سے دو گھنٹے بھگوئے گئے ہوں۔ اس آمیزے کو پندرہ سے بیس منٹ تک پکایا جاتا ہے تاکہ کھیر گاڑھی ہو جائے اور برتن کے نیچے نہ لگے۔ بعد ازاں آدھا کپ چینی اور سبز الائچی کا پاؤڈر شامل کیا جاتا ہے۔ مزید ذائقے اور غذائیت کے لیے بادام، کشمش اور دیگر خشک میوہ جات بھی ڈالے جاتے ہیں۔

غذائی ماہرین بتاتے ہیں کہ اس طرح تیار ہونے والی کھیر بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے مفید ہے۔ یہ نہ صرف توانائی فراہم کرتی ہے بلکہ جسمانی کمزوری اور تھکن کو کم کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ساگودانہ ہاضمے کے لیے ہلکی غذا ہے اور بیمار یا صحت یاب ہونے والے مریضوں کے لیے موزوں رہتی ہے۔

اگرچہ سائنسی اعتبار سے ساگودانہ کو براہ راست جنسی مسائل یا جوڑوں کے درد کا علاج قرار دینا تحقیق طلب ہے، تاہم غذائی ماہرین اس کے عمومی فوائد پر متفق ہیں۔ پاکستان اور بھارت میں گھریلو ٹوٹکوں میں اسے ایک مؤثر نسخہ سمجھا جاتا ہے، خصوصاً بزرگ افراد اور وہ لوگ جو زیادہ ادویات کھانے سے پریشان رہتے ہیں۔

ساگودانہ کی کھیر کے استعمال کے حوالے سے معالجین مشورہ دیتے ہیں کہ یہ ایک متوازن غذا کا حصہ ہونی چاہیے اور اسے علاج کے متبادل کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔ جن افراد کو ذیابیطس یا مخصوص امراض لاحق ہیں، وہ اپنے معالج سے مشورہ کیے بغیر اس میں چینی یا خشک میوہ جات کی مقدار طے نہ کریں۔

غذائیت کے ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ متوازن غذا اور صحت مند طرزِ زندگی ہی جسمانی توانائی کو برقرار رکھنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ تاہم، ساگودانہ کھیر ایک آسان اور مقبول گھریلو نسخہ ہے جو جسمانی تھکاوٹ کو کم کرنے اور مدافعتی نظام کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔

ساگودانہ اپنی روایتی حیثیت اور غذائیت کی بنا پر آج بھی گھروں میں عام استعمال میں ہے، اور اسے صحت کے لیے ایک سادہ لیکن مؤثر غذا مانا جاتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اگر متوازن خوراک اور باقاعدہ ورزش کے ساتھ اس کا استعمال کیا جائے تو یہ جسمانی توانائی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سینیٹر انوشہ رحمان پنجاب کی سینئر ایڈوائزر مقرر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینیٹر …