تحقیق کے مطابق ناشتہ نہ کرنے سے کیلشیم اور وٹامن D کی کمی ہڈیوں کی صحت پر منفی اثر ڈالتی ہے

نئی تحقیق میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ناشتہ چھوڑنے کی عادت ہڈیوں کی صحت کو براہ راست متاثر کر سکتی ہے اور وقت کے ساتھ osteoporosis یعنی ہڈیوں کے کمزور ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق روزمرہ کی خوراک میں ناشتہ سب سے اہم کھانے میں شمار ہوتا ہے کیونکہ زیادہ تر لوگ دن کے آغاز پر دودھ، دہی، انڈے یا فورٹیفائیڈ اناج کا استعمال کرتے ہیں جو کیلشیم اور وٹامن D کے بنیادی ذرائع ہیں۔ ان غذائی اجزا کے بغیر جسم ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے درکار ضروری سہارا حاصل نہیں کر پاتا۔
ماہرین نے وضاحت کی ہے کہ انسانی جسم میں ہڈیاں مسلسل ٹوٹنے اور دوبارہ بننے کے عمل سے گزرتی ہیں جسے bone remodeling کہا جاتا ہے۔ یہ عمل اس وقت متوازن رہتا ہے جب جسم کو دن کے آغاز پر مناسب غذائیت ملے۔ لیکن اگر ناشتہ چھوڑ دیا جائے تو یہ توازن بگڑ سکتا ہے اور ہڈیوں کی کثافت متاثر ہوتی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ کمی osteoporosis جیسی سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ناشتہ نہ کرنے سے cortisol یعنی اسٹریس ہارمون کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ بلند cortisol نہ صرف ذہنی دباؤ میں اضافہ کرتا ہے بلکہ ہڈیوں کی کثافت کو بھی متاثر کرتا ہے، جس سے کمزوری اور فریکچر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق ناشتہ چھوڑنے والے افراد دن بھر کیلشیم اور پروٹین کی کمی پوری کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ جب یہ کمی مسلسل برقرار رہے تو جسم میں ہڈیوں کو بننے اور مضبوط رہنے کے لیے درکار بنیادی اجزا کی کمی ہو جاتی ہے۔ نتیجتاً عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کے مسائل عام ہو جاتے ہیں اور osteoporosis کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔
دنیا بھر میں osteoporosis کو ایک بڑھتی ہوئی طبی تشویش سمجھا جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس بیماری سے ہر سال لاکھوں افراد متاثر ہوتے ہیں اور یہ خاص طور پر خواتین میں زیادہ عام ہے، خصوصاً ان خواتین میں جو menopause کے بعد ہارمونی تبدیلیوں کا سامنا کرتی ہیں۔ ایسے میں ناشتہ نہ کرنا بیماری کے خطرات کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک میں پہلے ہی کیلشیم اور وٹامن D کی کمی عام پائی جاتی ہے۔ ایک حالیہ سروے میں انکشاف ہوا کہ شہری آبادی کا بڑا حصہ روزمرہ خوراک میں یہ اجزا مناسب مقدار میں نہیں لے رہا۔ اس صورتحال میں ناشتہ چھوڑنے کی عادت لوگوں کو مزید خطرے سے دوچار کر سکتی ہے۔
ماہرین صحت مشورہ دیتے ہیں کہ روزانہ ناشتہ متوازن ہونا چاہیے جس میں دودھ، دہی، انڈے یا فورٹیفائیڈ اناج شامل ہوں تاکہ جسم کو کیلشیم، وٹامن D اور پروٹین کی مناسب مقدار مل سکے۔ یہ اجزا نہ صرف ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں بلکہ مجموعی توانائی اور ذہنی کارکردگی کو بھی بہتر بناتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق صحت مند طرزِ زندگی کے لیے صرف ناشتہ کرنا ہی نہیں بلکہ متوازن غذا، دھوپ میں وقت گزارنا اور باقاعدہ ورزش بھی لازمی ہے۔ یہ سب عوامل مل کر ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ چھوڑنے کی عادت بظاہر معمولی لگتی ہے مگر اس کے نتائج طویل المدتی طور پر سنگین ہو سکتے ہیں، اس لیے عوام کو اپنی روزمرہ زندگی میں ناشتے کو لازمی شامل کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ osteoporosis ایک ایسی بیماری ہے جو خاموشی سے بڑھتی ہے اور اس کے اثرات کا اندازہ اکثر دیر سے ہوتا ہے۔ علاج کی بجائے بچاؤ پر توجہ دینا زیادہ مؤثر ہے، اور اس میں ناشتہ ایک بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ ناشتہ نہ کرنے سے ہڈیوں کی صحت متاثر ہوتی ہے، اسی لیے ماہرین اس عادت کو صحت مند زندگی کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہیں۔