اداکار نے کہا ساتھی فنکاروں کی جدائی آج بھی دل کو دکھ دیتی ہے

عرفان کھوسٹ، جو ٹیلی وژن، ریڈیو اور فلم کے ایک منجھے ہوئے فنکار کے طور پر پہچانے جاتے ہیں، نے شوبز انڈسٹری میں اپنی گراں قدر خدمات کے ذریعے منفرد مقام بنایا ہے۔
ان کی شہرت کا سب سے بڑا ذریعہ پی ٹی وی کا مقبول ڈرامہ سیریل “اندھیرا اجالا” تھا، جس نے انہیں لازوال مقبولیت بخشی۔ ان کے دیگر نمایاں ڈراموں میں “باغی”، “سمی”، “خدا اور محبت 2″، “نورالعارفین”، “عون زارا”، “شاشلک” اور “صدقے تمہارے” شامل ہیں۔
حالیہ دنوں میں عرفان کھوسٹ نے نیو ٹی وی پر نشر ہونے والے وصی شاہ کے ٹاک شو “زبردست” میں شرکت کی جہاں انہوں نے “اندھیرا اجالا” کے حوالے سے اپنی یادیں ناظرین سے شیئر کیں۔
ڈرامے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “آپ سب نے ہمیں بطور ناظرین اندھیرا اجالا میں شاندار کام کرتے دیکھا، لیکن میرا ایک مسلسل دکھ یہ ہے کہ وہ تمام دوست جو اس فریم کا حصہ تھے اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ مجھے دکھ ہوتا ہے کہ وہ سب گزر گئے ہیں — میں سب کو یاد کرتا ہوں اور ان کی کمی محسوس کرتا ہوں۔ قوی خان نہیں رہے، جمیل فخری دنیا سے رخصت ہوگئے، عابد بٹ نہیں رہے اور مین خان، سپاہی بھی جا چکا ہے۔ کرم داد کا تھانہ اب خالی ہو چکا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ڈرامے کی شہرت اور مقبولیت کا اصل سہرا اس کے مصنف یونس جاوید کے سر جاتا ہے۔ “ہم تو صرف اداکار تھے لیکن ہمیں اس کے لکھاری کو سلام پیش کرنا چاہیے جنہوں نے وہ دنیا تخلیق کی۔”
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سرمد کھوسٹ “اندھیرا اجالا” جیسا پروجیکٹ کر سکتے ہیں، تو انہوں نے کہا: “سرمد جو بھی کر رہا ہے وہ اپنے کام میں بہترین ہے، لیکن میں وہ نہیں کر سکتا۔ اسی طرح وہ بھی وہ نہیں کر سکتا جو میں نے کیا ہے۔”
عرفان کھوسٹ نے گفتگو کے دوران ہنستے ہوئے کہا کہ “سرمد اتنا حسین نہیں ہے جتنا میں ہوں۔ اسے اپنی عمر کے حساب سے کردار کرنے چاہئیں، وہی کردار اس پر جچیں گے۔”
یہ گفتگو نہ صرف عرفان کھوسٹ کے اپنے فن اور ساتھی فنکاروں سے تعلق کو اجاگر کرتی ہے بلکہ اس بات کا بھی اظہار ہے کہ “اندھیرا اجالا” پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ایک یادگار اور سنہری دور کی علامت رہا ہے۔