
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منگل کو منعقد ہوا، جس میں گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرین کے لیے 3 ارب روپے کے امدادی پیکج سمیت توانائی اور میڈیا شعبے سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان کے علاوہ وفاقی سیکریٹریز، ریگولیٹری اداروں اور متعلقہ وزارتوں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
ای سی سی نے گلگت بلتستان کے متاثرین کے لیے 3 ارب روپے کے ریلیف پیکج کی منظوری دی، جس کے تحت متاثرہ خاندانوں کو خیمے، ادویات، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کی جائیں گی، ساتھ ہی متاثرہ انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو اور بحالی کے اقدامات بھی کیے جائیں گے۔ یہ منظوری وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورۂ گلگت بلتستان میں دی گئی ہدایات کے مطابق دی گئی۔
وزارت اطلاعات و نشریات کی سمری پر، ای سی سی نے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (پی ٹی وی سی) کے لیے 3.813 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی تاکہ تنخواہوں، پنشن اور آپریشنل اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پی ٹی وی کو بتدریج وفاقی بجٹ پر انحصار کم کرتے ہوئے خود کفالت کی راہ اپنانی چاہیے۔
توانائی کے شعبے میں، کمیٹی نے 2019 سے زیر التوا سینرجیکو پی کے لمیٹڈ (CPL) کے پٹرولیم لیوی واجبات کی وصولی کے لیے فریم ورک کی منظوری دی۔ پٹرولیم ڈویژن کو سی پی ایل کے ساتھ سیٹلمنٹ ڈِیڈ پر دستخط کرنے کا اختیار دے دیا گیا تاکہ بنیادی واجبات کی ریکوری یقینی بنائی جا سکے۔
ای سی سی نے کیپٹو پاور کنزیومرز سے جمع کردہ لیوی کے فوائد قومی گرڈ کے بجلی صارفین کو منتقل کرنے کا طریقہ کار بھی منظور کر لیا تاکہ صارفین کو ریلیف فراہم ہو۔
اس کے علاوہ، کمیٹی نے مچیکے–تھلیاں–تروجابہ وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے کے ٹیرف کی منظوری دی جو پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان حکومت سے حکومت کی بنیاد پر شروع کیا جا رہا ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق، یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا اور پاکستان کے توانائی سپلائی چین کو بہتر بنائے گا۔