پیر , اکتوبر 13 2025

اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بعد تیزی، انڈیکس میں 300 پوائنٹس اضافہ

ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں بہتری

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ روز کی گراوٹ کے بعد منگل کو سرمایہ کاروں کی خریداری کی سرگرمیوں کے باعث مثبت رجحانات دیکھنے کو ملے اور کے ایس ای-100 انڈیکس نے ابتدائی ٹریڈنگ میں 300 سے زائد پوائنٹس حاصل کر لیے۔

مارکیٹ کے اعدادوشمار کے مطابق صبح 9 بجکر 40 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 364.15 پوائنٹس یا 0.24 فیصد اضافے کے ساتھ 149,179 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ سرمایہ کاروں کی دلچسپی سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیز، آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سیز)، ریفائنریز اور پاور جنریشن کے شعبوں میں زیادہ نمایاں رہی۔ انڈیکس پر نمایاں اثر ڈالنے والے بڑے اسٹاکس جیسے حبکو، ماری پیٹرولیم، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی)، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل)، پاکستان آئل فیلڈز (پی او ایل)، پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او)، سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل)، حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل)، نیشنل بینک لمیٹڈ (این بی ایل) اور یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) سب مثبت زون میں ٹریڈ ہوتے نظر آئے۔

یہ بہتری ایک روز قبل کی مندی کے بعد سامنے آئی ہے جب پیر کو کے ایس ای-100 انڈیکس میں سرمایہ کاروں کے محتاط رویے اور منافع کے حصول کے باعث دباؤ دیکھنے کو ملا تھا۔ رول اوور ہفتے کے آغاز پر مارکیٹ میں فروخت کا رجحان نمایاں رہا اور انڈیکس 677.75 پوائنٹس یا 0.45 فیصد کمی کے ساتھ 148,815 پر بند ہوا تھا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق گزشتہ روز کی مندی کے بعد سرمایہ کاروں نے منگل کو دوبارہ مارکیٹ میں انٹری لی جس سے مثبت رجحانات ابھرے۔ رول اوور ہفتے کے دوران عموماً سرمایہ کار محتاط رہتے ہیں کیونکہ اس دوران فیوچر معاہدوں کی میعاد ختم ہونے کے قریب ہوتی ہے، تاہم صبح کے سیشن میں دیکھی جانے والی تیزی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ سرمایہ کار طویل مدتی بنیادوں پر بڑے اسٹاکس میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج حالیہ ہفتوں میں ملکی معاشی صورتحال، بین الاقوامی مارکیٹوں کے رجحانات اور توانائی کے شعبے کی خبروں کے اثرات کے تحت اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر شرح سود میں کمی اور روپے کی قدر میں استحکام آتا ہے تو مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھ سکتا ہے۔

سرمایہ کاری کے شعبے کے مبصرین کا خیال ہے کہ کے ایس ای-100 انڈیکس میں حالیہ تیزی اس بات کی علامت ہے کہ مارکیٹ میں بنیادی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ تاہم قلیل مدتی دباؤ اور منافع کے حصول کی حکمت عملیوں کے باعث اتار چڑھاؤ جاری رہنے کا امکان ہے۔

تجزیہ کاروں نے مشورہ دیا ہے کہ سرمایہ کار موجودہ صورتحال میں محتاط حکمتِ عملی اپنائیں اور طویل مدتی بنیادوں پر مستحکم شعبوں جیسے بینکنگ، توانائی اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیں۔ مارکیٹ ماہرین کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس کے 150,000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرنے کے امکانات کا انحصار سرمایہ کاروں کے اعتماد اور حکومتی معاشی پالیسیوں کے تسلسل پر ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آنے والے دنوں میں بھی مقامی اور عالمی خبروں کا اثر غالب رہے گا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اگر توانائی کے شعبے میں مزید مثبت پیش رفت سامنے آئی اور سیاسی سطح پر استحکام رہا تو مارکیٹ اپنی اوپر کی سمت برقرار رکھ سکتی ہے، بصورت دیگر سرمایہ کاروں کے منافع لینے کے رجحان کے باعث دوبارہ دباؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

کرنسی مارکیٹ

غیر قانونی کرنسی ڈیلرز اور اسمگلرز کے خلاف کارروائی کے باعث کرنسی مارکیٹ میں اعتماد کی بحالی کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں منگل کو بھی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں بہتری ریکارڈ کی گئی۔

صبح 10 بجکر 45 منٹ پر ڈالر کے مقابلے روپیہ 14 پیسے کی بہتری سے 281.73 پر جاپہنچا

یاد رہے کہ پیر کو روپیہ 281.87 پر بند ہوا تھا۔

یہ ایک انٹرا ڈے اپڈیٹ ہے۔

About Aftab Ahmed

Check Also

سینیٹر انوشہ رحمان پنجاب کی سینئر ایڈوائزر مقرر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینیٹر …