اتوار , اکتوبر 12 2025

نیپرا نے جولائی 2025 کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ پر سماعت مقرر کر دی

نیپرا نے جولائی 2025 کے لیے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر عوامی سماعت 28 اگست کو طلب کر لی ہے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اعلان کیا ہے کہ سابق واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ایکس-واپڈا ڈسکوز) کے لیے جولائی 2025 کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (FCA) کی سماعت 28 اگست 2025 کو اسلام آباد میں ہو گی۔ یہ فیصلہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی لمیٹڈ (CPPA-G) کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پر کیا گیا ہے، جس میں جولائی کے لیے فیول لاگت میں کمی کی سفارش کی گئی ہے۔

سی پی پی اے جی کے مطابق جولائی میں بجلی کی پیداوار کی کل لاگت 109,894 ملین روپے رہی جبکہ اوسط لاگت 7.7811 روپے فی یونٹ رہی۔ حتمی حساب کتاب کے بعد ایکس واپڈا ڈسکوز کو 13,666 گیگا واٹ آور بجلی فراہم کی گئی، جس کی فی یونٹ لاگت 8.1848 روپے قرار پائی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے ریفرنس فیول چارجز کے مقابلے میں صارفین کے لیے 1.6911 روپے فی یونٹ کمی ہونی چاہیے، جس سے فی یونٹ نرخ 9.8758 روپے بن جائیں گے۔

اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں سب سے زیادہ بجلی ہائیڈل ذرائع سے حاصل ہوئی جو 40.13 فیصد رہی۔ اس کے بعد آر ایل این جی 17.26 فیصد، مقامی کوئلہ 10.64 فیصد، درآمدی کوئلہ 8.07 فیصد اور گیس 7.74 فیصد کے ساتھ نمایاں ذرائع رہے۔ ایران سے درآمد شدہ بجلی کا حصہ 0.25 فیصد رہا جس کی قیمت فی یونٹ 24.1492 روپے ریکارڈ کی گئی۔

دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ وزارت توانائی نے یہ معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو ارسال کیا تھا جس نے 19 اگست کو اس پر غور کیا۔ ہدایت کی گئی ہے کہ پورے ملک میں یکساں ٹیرف برقرار رکھنے کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے-الیکٹرک پر بھی اسی بنیاد پر کیا جائے۔ اگر کے-الیکٹرک کے لیے مقرر کردہ ایف سی اے میں کوئی فرق آیا تو حکومت سبسڈی یا کراس سبسڈی کے ذریعے اس فرق کو پورا کرے گی۔

نیپرا کا کہنا ہے کہ ایف سی اے کی یکساں ایپلیکیشن جون 2025 سے شروع ہو گی اور اس کا اطلاق اگست کے بلوں پر ہو گا۔ وزارت توانائی نے معاملے کی فوری نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے نیپرا سے جلد کارروائی کی درخواست بھی کی ہے۔

توانائی کے شعبے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر نیپرا نے سی پی پی اے جی کی درخواست منظور کر لی تو جولائی کے مہینے کے بجلی بلوں میں صارفین کو ریلیف مل سکتا ہے۔ تاہم وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ گیس اور درآمدی ایندھن پر انحصار کے باعث مستقبل میں فیول لاگت میں اتار چڑھاؤ برقرار رہنے کا خدشہ ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برسوں میں بھی نیپرا نے کئی بار فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے صارفین کو وقتی ریلیف دیا ہے، مگر توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات نہ ہونے کے باعث بجلی کی اوسط لاگت اب بھی بلند سطح پر موجود ہے۔ ماہرین تجویز کر رہے ہیں کہ حکومت ہائیڈل اور متبادل توانائی منصوبوں پر زیادہ توجہ دے تاکہ درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہو سکے۔

اب فیصلہ 28 اگست کو ہونے والی سماعت کے بعد نیپرا کے حتمی نوٹیفکیشن سے سامنے آئے گا، جس سے ملک بھر میں بجلی کے صارفین کے اگلے بلوں پر اثر پڑے گا۔

About Aftab Ahmed

Check Also

لاہور ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کے 5 وکٹوں پر 313 رنز

شان مسعود، امام الحق کی نصف سنچریاں، رضوان اور سلمان علی آغا کی شراکت نے …